Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Saturday, January 31, 2015

جو تم اخلاص چاھو تو فرشتوں سے نباہ کر لو


جو تم اخلاص چاھو تو فرشتوں سے نباہ کر لو 
میں آدم کی نشانی ھوں مجھے انسان رھنے دو 



!!!....کہا نا سکون ملتا ہے


!!!....کہا نا سکون ملتا ہے 
جب جب تمہيں سوچتی ہوں



ﯾﮧ ﺍﻓﺴﺎﻧﮧ ﻣﺤﺒﺖ ........ ﯾﮧ ﮐﮩﺎﻧﯿﺎﮞ ﻭﻓﺎ ﮐﯽ ,


ﯾﮧ ﺍﻓﺴﺎﻧﮧ ﻣﺤﺒﺖ ........ ﯾﮧ ﮐﮩﺎﻧﯿﺎﮞ ﻭﻓﺎ ﮐﯽ ,
ﮐﻮﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﺫﮐﺮ ﭼﮭﯿﮍﻭ ﻣﯿﺮﮮ ﻟﻮﮒ ﻣﺮ ﺭﮨﮯ ﮨﯿﮟ



!..سنو ! آنکھوں پڑہ لینا وہ ساری ان کہی باتیں


!..سنو ! آنکھوں  پڑہ لینا وہ ساری  ان کہی باتیں 
،کوئی پوچھے تو کہ دینا 
!!...بہت ہی رازداری ہے


 

Monday, January 26, 2015

میرے دن رات مشکل میں سکون اک پل نہیں مجھ کو


میرے دن رات مشکل میں سکون اک پل نہیں مجھ کو

محبت ترس کھا مجھ پر  ___ محبت چھوڑ جا مجھ کو




ﻣﯿﺮﯼ ﺟﺎﮔﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺁﻧﮑﻬﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮨﯿﮟ ﺟﻠﺘﯽ ﻧﯿﻨﺪﯾﮟ


ﻣﯿﺮﯼ ﺟﺎﮔﯽ ﮨﻮﺋﯽ ﺁﻧﮑﻬﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮨﯿﮟ ﺟﻠﺘﯽ ﻧﯿﻨﺪﯾﮟ
" ﻭﻩ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﯽ ﺩﻫﻨﮏ ﺍﻭﮌﮪ ﮐﮯ ﺳﻮﺗﺎ ﻫﻮ ﮔﺎ



اب سفر زندگی کا ختم ہی ہوا سمجھو


اب سفر زندگی کا ختم ہی ہوا سمجھو
اُس کی باتوں سے جدائ کی مہک آنے لگی ہے 





میں نے دیکها ہے اسے غیروں سے دل لگاتے ہوۓ


میں نے دیکها ہے اسے غیروں سے دل لگاتے ہوۓ


میرے یقین کی کشتیاں یونہی تو نہی ڈوبی



بات ادب کی تھی ورنہ سوچو تو


بات ادب کی تھی ورنہ سوچو تو
جو شخص سنتا رہا بول بھی سکتا تھا



مشکل ہے آکاش پہ چلنا




مشکل ہے آکاش پہ چلنا

تارے پیروں میں چبھتے ہیں







مَیں رَوئی تَو نَہیں ہُوں ..!


مَیں رَوئی تَو نَہیں ہُوں ..!
نہ جانے کِیُوں مَیرا کاجَل،
جَب بھی ڈالَو آنکُھوں میں،
اَب اَکثَر پَھیل جاتا ہے،
مَیں رَوئی تَو نَہیں ہُوں ..!
،
تُم تَو جانتے ہَو اِن دِنُوں،
بہت ہی ٹَھنڈ ہَوتی ہے،
تَب ہی ہے سُرخ مَیری ناک،
مَیں رَوئی تَو نَہیں ہُوں ..!
،
کَہا تَو ہے کہ یُوں ہی بَس،
بِھیگا ہے آنچَل کا کَونا،
چَھوڑَو تُم فِکَر مَت کَرو،
مَیں رَوئی تَو نَہیں ہُوں ..!
،
نَہیں،اُداس کَب ہُوں مَیں،
زیادہ کام کے باعِث،
تَھکاوَٹ تَو ہَو ہی جاتی ہے،
مَیں رَوئی تَو نَہیں ہُوں ..!
،
بَتا دَینا اُس کَو جا کَر،
کَوئی خُوش فَہمی نہ پالے،
وَیسے ہی سُرخ ہیں آنکَھیں،
مَیں رَوئی تَو نَہیں ہُوں ..!




محبت کانچ کا سودا


محبت کانچ کا سودا
........ محبت آگ کا دریا
................ محبت جون جیسی ہے
........................ محبت مون جیسی ہے
................................. محبت برف جیسی ہے
.......................................... محبت رات جیسی ہے
.............................................. محبت نیلا موسم ہے
................................................ محبت بارش جیسی
............................................... محبت کچا آنگن ہے
......................................... محبت تیتلیوں کا گھر
....................................................۔ مگر پھر بھی
......................................................................... محبت ہو ہی جاتی ہے
......................................... کسی نامعلوم بستی سے
............................................. کسی انجان ہستی سے
......................................کسی کاغذ کی کشتی سے
...................................کسی کھڑکی کے منظر سے
.................................کسی دھندلی سی حسرت سے
.................................کسی جھوٹی تسلی سے
......................... محبت ہو ہی جاتی ہے
................. محبت ہو ہی جاتی ہے
........ محبت ہو ہی جاتی ہے



Wajah Poochne Ka Moqa Hi Nahin Mila


Wajah Poochne Ka Moqa Hi Nahin Mila

Basss
Woh Lehja Badalte gaye
Aur Hum Ajnabi Hotey Gaye __!



ﻣﺠﻬﮯ ﻟﮕﺘﺎ ﻫﮯ ﺩﻝ ﮐﻬﻨﭻ ﮐﺮ ﭼﻼ ﺁﺗﺎ ﻫﮯ


ﻣﺠﻬﮯ ﻟﮕﺘﺎ ﻫﮯ ﺩﻝ ﮐﻬﻨﭻ ﮐﺮ ﭼﻼ ﺁﺗﺎ ﻫﮯ
ﻫﺎﺗﻬﻮﮞ ﭘﺮ
ﺗﺠﻬﮯ ﻟﮑﻬﻮﮞ ﺗﻮ ﻣﯿﺮﯼ ﺍﻧﮕﻠﯿﺎﮞ ﺍﯾﺴﯽ ﺩﻫﮍﮐﺘﯽ
ﻫﯿﮟ  ..!!



Phir Youn Hua K Hum Dono


Phir Youn Hua K 
Hum Dono
Baat Karne Se Darne Lage...


Mujhay Mohabbat Hogyi Thi Isliyea
Aur Usey ____ Ho Na Jaye Is Liyea!




دل مضطر سے کہہ دو تھوڑے تھوڑے سب مزے چکھے


دل مضطر سے کہہ دو تھوڑے تھوڑے سب مزے چکھے
ذرا بہکے ذرا سنبھلے ذرا تڑپے ذرا ٹھہرے ....




لوگ کہتے ہیں


لوگ کہتے ہیں
وہ مجھ سے مختلف سا ہے
مگر وہ جانتے نہیں
میں اس سے روٹھ جاؤں تو
وہ
مجھ سے روٹھ جاتا ہے


وه کہتا ہے بتاؤ میں کیوں تم کو بها گیا اتنا . .


وه کہتا ہے بتاؤ میں کیوں تم کو بها گیا اتنا . .
میں کہتی ہوں میری جاں حادثے تو ہو ہی جاتے ہیں ..



ﺭﺍﺕ ﺍﻭﺭ ﺩﻥ ﮐﮯ ﮐﻨﺎﺭﻭﮞ


ﺭﺍﺕ ﺍﻭﺭ ﺩﻥ ﮐﮯ ﮐﻨﺎﺭﻭﮞ____________ﮐﮯ
ﺗﻌﻠﻖ ﮐﯽ ﻗﺴﻢ…
ﻭﻗﺖ ﻣﻠﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ﻣﻠﻨﮯ____________ﮐﯽ
ﺩﻋﺎ ﮐﺮتی ﮨﻮﮞ…!



ﻣﺤﺒﺖ ﮐﯽ ﻋﻤﺎﺭﺕ ﮔﺮ ﮔﺌﯽ ﮨﮯ ___ !!


ﻣﺤﺒﺖ ﮐﯽ ﻋﻤﺎﺭﺕ ﮔﺮ ﮔﺌﯽ ﮨﮯ ___ !!
ﮐﻮﺋﯽ ﻣﻠﺒﮯ ﭘﮧ ﺑﯿﭩﮭﺎ ﺭﻭ ﺭﮨﺎ ﮨﮯ __!!



اب سمجھ میں آتا ہے


اب سمجھ میں آتا ہے

پیار کی کہانی میں

کس جگہ ٹھہرنا تھا؟

کس سے بات کرنا تھی؟

کس کے ساتھ چلنا تھا؟

کون سے وہ وعدے تھے

جن پہ جان دینا تھی؟

کس جگہ بکھرنا تھا؟

کس جگہ مکرنا تھا؟

کس نے اس کہانی میں

کتنی دور چلنا تھا؟

کس نے چڑھتے سورج کے

ساتھ ساتھ ڈھلنا تھا؟

اب سمجھ میں آتا ہے

اُس نے جو کہا تھا سب

ہم نے جو سنا تھا تب

*کس*طرح ہلے تھے لب

کس طرح کٹی تھی شب

ہم نے ان سنی کر دی

بات جو ضروری تھی

کس قدرمکمل اور

کس قدر ادھوری تھی

وہ جو اک اشارہ تھا

ذکر جو ہمارا تھا

وہ جو اک کنایہ تھا

جو سمجھ نہ آیا تھا

اب سمجھ میں آتا ہے

جان کے ہی دشمن تھے

جان سے جو پیارے تھے

ہم جہاں پہ جیتے تھے

اصل میں تو ہارے تھے

راہ جس کو سمجھے ہم

راستہ نہیں تھا وہ

واسطہ دیا جس کو
واسطہ نہیں تھا وہ

کس نے رد کیا ہم کو؟

کس نے کیوں بلایا تھا؟

جس کو اتنا سمجھے ہم

کیوں سمجھ نہ آیا تھا؟

اب سمجھ میں آتا ہے

اب سمجھ میں آیا جب

زندگی اکارت ہے

دیر سے سمجھ آئی

ایسی اک بجھارت ہے

زندگی کے بھیدوں کو

ہم نے اب سمجھنا تھا

تب سمجھ بھی آتی تو

ہم نے کب سمجھنا تھا

آنکھ جب پگھل جائے

اور شام ڈھل جائے

زندگی کی مٹھی سے

ریت جب نکل جائے

بھید اپنے جیون کا

تب سمجھ میں آتا ہے

سب سمجھ میں آتا ہے




ﭘﮩﻠﮯ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﺘﮯ ﺗﮭﮯ !!


ﭘﮩﻠﮯ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﺘﮯ ﺗﮭﮯ !!
ﺍﺏ ﻏﻠﻂ ﻓﮩﻤﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ



ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﭘﮍﮬﺘی ﮨﻮﮞ، ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯾﺘی ﮨﻮﮞ


ﺧﻮﺩ ﮐﻮ ﭘﮍﮬﺘی ﮨﻮﮞ، ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯾﺘی ﮨﻮﮞ
ﺍﮎ ﻭﺭﻕ ﺭﻭﺯ ﻣﻮﮌ ﺩﯾﺘی ﮨﻮﮞ

ﺍﺱ ﻗﺪﺭ ﺯﺧﻢ ﮨﯿﮟ ﻧﮕﺎﮨﻮﮞ ﻣﯿﮟ
ﺭﻭﺯ ﺍﮎ ﺁﺋﯿﻨﮧ ﺗﻮﮌ ﺩﯾﺘی ﮨﻮﮞ

ﻣﯿﮟ ﭘﺠﺎﺭﯼ ﺑﺮﺳﺘﮯ ﭘﮭﻮﻟﻮﮞ ﮐی
ﭼﮭﻮ ﮐﮯ ﺷﺎﺧﻮﮞ ﮐﻮ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯾﺘی ﮨﻮﮞ

ﮐﺎﺳﺎﺋﮯ ﺷﺐ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﻥ ﺳﻮﺭﺝ ﮐﺎ
ﻗﻄﺮﮦ ﻗﻄﺮﮦ ﻧﭽﻮﮌ ﺩﯾﺘی ﮨﻮﮞ

ﮐﺎﻧﭙﺘﮯ ﮨﻮﻧﭧ ﺑﮭﯿﮕﺘﯽ ﭘﻠﮑﯿﮟ
ﺑﺎﺕ ﺍﺩﮬﻮﺭﯼ ﮨﯽ ﭼﮭﻮﮌ ﺩﯾﺘی ﮨﻮﮞ

ﺭﯾﺖ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﺑﻨﺎ ﺑﻨﺎ ﮐﮯ ﻓﺮﺍﺯ

ﺟﺎﻧﮯ ﮐﯿﻮﮞ ﺧﻮﺩ ﮨﯽ ﺗﻮﮌ ﺩﯾﺘی ﮨﻮﮞ




جس سے چھپنا چاہتا ہوں میں عدم


جس سے چھپنا چاہتا ہوں میں عدم

وہ ستمگر ___ جا بجا موجود ہے





مجھے پہلے ہی لگتا تھا


مجھے پہلے ہی لگتا تھا

مجھے تم چھوڑ جاؤ گے

دعا کرتی تھی میں رب سے

میرے خدشوں کو رد کر کے

تمہارے عہد سچ کر دے

مگر دیکھو اے جانِ جاں!

دعا مقبول ہونے کے بھی تو

 کچھ قاعدے ہیں ناں!

کہ جس میں شرطِ اوّل ہے

یقیں دل سے ہو تب مانگو

یقیں دل سے اگر نہ ہو

دعا پھر کیسے پوری ہو؟

مگر پھر بھی ہمیشہ ہی

گماں کا آسرا لے کر

دعا کی تار سے میں نے

بہت جوڑا تھا قسمت کو

دعا، منّت، مرادیں، استخارہ

سب ہی کر ڈالا

یقیں خود کو نہ دے پائی

گمان و بدگمانی کا یہی انجام ہونا تھا

میرے خدشے تو سچ نکلے

تمہارے عہد سب جھوٹے

مجھے پہلے ہی لگتا تھا

مجھے تم چھوڑ جاؤ گے



ﮐﺒﮭﯽ ﺩﻝ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﮨﮯ ﻧﺎ


ﮐﺒﮭﯽ ﺩﻝ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﮨﮯ ﻧﺎ

ﮐﮧ ﮨﻢ ﺩﻧﯿﺎ ﺳﮯ ﭼﮭﭗ ﺟﺎﺋﯿﮟ

ﻧﮧ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﮐﻮﺋﯽ ﻣﻨﻈﺮ

... ﻧﮧ ﺩﻝ ﻣﯿﮟ ﺧﻮﺍﮨﺸﯿﮟ ﺑﺎﻗﯽ

ﻧﮧ ﺩﻟﮑﺶ ﺧﻮﺍﺏ ﭘﻠﮑﻮﮞ ﭘﺮ

ﻧﮧ ﺍﻣﯿﺪﯾﮟ ﻧﮕﺎﮨﻮﮞ ﻣﯿﮟ

ﻧﮧ ﭘﺎﺅﮞ ﻣﯿﮟ ﺳﻔﺮ ﮐﻮﺋﯽ

ﻧﮧ ﺁﺳﯿﮟ ﺩﻝ ﮐﻮ ﺑﮩﻼﺋﯿﮟ

ﺭﮔﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺩﻭﮌﺗﮯ ﺁﻧﺴﻮ

ﮐﮩﯿﮟ ﺗﻮ ﺍﺏ ﭨﮭﮩﺮ ﺟﺎﺋﯿﮟ

ﮔﺮﮮ ﭘﺘﻮﮞ ﮐﮯ ﺑﺴﺘﺮ ﭘﺮ

ﭼﻠﻮ ﺍﮎ ﻧﯿﻨﺪ ﺳﻮ ﺟﺎﺋﯿﮟ 





')