ابھی اک چیخ سناٹے میں ابھری تھی
وہ گہری، سرد، نوکیلی،ادھوری چیخ
ویرانے میں چکراتے ہوئے
پیلی کھجوروں کے پریشاں جھنڈ میں ٹھہری تھی
اور اب تک وہیں اٹکی ہوئی ہے
کون ہے یہ
کارواں سے ٹوٹ کر بھٹکا ہوا کوئی مسافر
ڈار سے بچھڑی ہوئی اک کونج ہے
یا دشت پر اتری اکیلی شام ہے
یا میری تنہائی؟
No comments:
Post a Comment