محبت بھیک میں ہر گز نہیں ملتی
محبت دان بھی کوئی
نہیں کرتا
نہ ہی خیرات کرتا ہے
محبت میں کوئی خوشبو
کی طرح ساتھ ہوتا ہے
کسی کے ہاتھ کو تھامے
کسی کا ہاتھ ہوتا ہے
محبت ایسی خوشبو ہے
فقط سانسوں میں بستی ہے
محبت تو بہت نازک سا اک احساس ہوتا ہے
کہیں دل کے نہاں خانوں میں رہتا ہے
محبت کا مگر رستہ بہت دشوار ہوتا ہے
بہت پُر خار ہوتا ہے
محبت تو دعا ہے
دل کی گہرائی سے اُٹھتی ہے
تو ہونٹوں سے نکلتی ہے
پیاس ہے ایسی کبھی بھی جو نہیں بجھتی
محبت بھیک میں ہر گز نہیں ملتی
محبت تو دعا ہے
No comments:
Post a Comment