اور کوئی کیا جانے آنکھیں پاگل کیوں ہوتی ہیں
بند پلکوں کی آغوش تلے کسی کا عکس جب جب جھلملاتا ہے، تو آنکھیں مسکرانے لگتی ہیں ، شاید اِسی کو عشق کہتے ہیں
اور عشق والوں کو مجسم صورت سے کیا مطلب..... اُن کا عشق تو اُن کے من میں رہتا ہے، پور پور میں مہکتا ہے خوشبو بن کر
آنکھیں یوں ہی تو نہیں ہوتیں پاگل
ایک ساحر کے سحر میں ڈوبی
میری آنکھوں کو پاگل رہنے دو
No comments:
Post a Comment