آزمائشیں پہاڑ نہیں ہوتیں
بلکہ آزمائشیں پہاڑ لگ رہیں ہوتیں ہیں
کچھ شیطانی وسوسوں سے اور کچھ ہماری اپنی سوچ سے ،،
ہمارا کام صرف صبر کا ہوتا ہے یہ جو درد کی شدت اور آزمائش ہمیں بوجھ لگنے لگتی ہے یہ ہمارے بہت زیادہ سوچنے کے باعث ہوتا ہے
ہمیں اللہ رب العزت کی ذات پہ یقیں نہیں ہوتا کہ میرا وہ رب جس نے مجھے پیدا کیا مجھے ہر سانس سکھ اور سکون کی دی
اگر کبھی درد ابھی گیا تو اسکی رضا سمجھ کر مسکرا کر سہہ لینا
کہ میرا رب مجھ سے بہتر جانتا ہے کہ ہمارے حق میں کیا ٹھیک ہے کیا نہیں ...؟ پھر ہاتھ پاؤں مارنے کا فائدہ ؟؟
یقین کرنا سیکھیں تحمل مزاجی سیکھیں اور زیادہ سوچنا چھوڑ دیں
کیونکہ ایسے میں زیادہ سوچ کر کچھ بھی نہیں ہوتا .
No comments:
Post a Comment