وہ زرد پتوں کی پہلی بارش 🍂〰️
اور موسموں کا مچلتے رہنا 🍂〰️
وہ گنگناتی لہروں کی سرگم 🍂〰️
اور یوں تیری یادوں کا سلگتے رہنا 🍂〰️
وہ ننگے پاؤں دھوپ میں چلنا 🍂〰️
اور دکھوں کو گنتے رہنا 🍂〰️
یوں رات جگنوؤں کی بنا كے مالا 🍂〰️
خود فریبی میں ہنستے رہنا 🍂〰️
تھا غموں کا اک گہرا جنگل کی 🍂〰️
اور خوف کی دشوار رہیں 🍂〰️
گرا كے بجلی یوں آشیاں پہ 🍂〰️
پِھر اپنے دِل کو مسلتے رہنا 🍂〰️
خزاں میں گرتے وہ پیلے موتی 🍂〰️
اور انکا درختوں سے پھسلتے رہنا 🍂〰️
پِھر وہ یاد آئے كے جاں سے گزرے 🍂〰️
اور یوں دکھ سمندر میں ڈھلتے رہنا 🍂〰️
No comments:
Post a Comment