طلسماتی سارا سراپا تھا اُس کا
وہ سر تا قدم اِک عجب ساحری تھی
کسی موڑ پر وہ اچانک ملی تھی
شرارت بھری دو نگاہوں کا جادو چلا تو ہمارے قدم رُک گئے تھے
وہ بے ساختہ مُسکراتے ہوئے لب کُھلے تو ہواؤں میں کچے گلابوں کی خُوشبو گُھلی تھی
وہ لڑکی نہیں تھی
مکمل محبت بھری شاعری تھی__🌸
No comments:
Post a Comment