Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Monday, June 7, 2021

میں جو قدم اٹھاتی ہوں تو درد کی لہر اٹھتی ہے


 میں جو قدم اٹھاتی ہوں 

تو درد کی لہر اٹھتی ہے رگ رگ میں

پاوں چھلنی ہیں،اور روح بھی  ہے زخمی

مگر اے محبوب حقیقی 

تجھ سے ملن کی طلب ہر درد پہ حاوی ہے 

اعمال خستہ ہے ،دامن چاک ہے

حوصلے بھی ٹوٹے ہیں اور

 جسم بھی آگے برھنے سے عاری ہے 

مگر محبوب تیرے دیداد کی طلب ہر بات پہ حاوی ہے 

لوگ روکتے ہیں مجھے کہ 

مجھ جیسی نجانے کتنی اس رستے کی خاک ہوئی 

آنے والے بھی تباہ ہوں گے 

 اور پچھلہ قافلہ بھی موت کا شکار ہوا

نصیب پہ بھی  سیاہیاں چھائی ہیں

 اور روحیں آسیب زدہ ہیں

رستے کی درنگی ایسی ہے کہ چہرے پہ 

نقش تک نہیں چھوڑتی ۔

مگر میرے دل میں جو محبوب بسا ہے 

،وہ ہر صدائیں بلند رکھے ہوئے ہیں ۔۔

رستوں لاکھ تاریک سہی

مگر محبوب تیری کن کی سدا ہر خوف پہ حاوی ہے۔



No comments:

Post a Comment

')