انسان کا ظاہر و باطن کتنا ہی یکساں کیوں نہ ہو..
اس کے پھر بھی ہزاروں روپ ہوتے ہیں..
کسی کے سامنے وہ دنیا کا سب سے سمجھدار شخص ہوتا ہے..
اور کہیں ایک بگڑا ہوا بچہ..
کوئی اس کو پتھر جانتا ہے..
اور کسی کی نظروں میں وہ موم کی طرح پگھلا ہوا..
ہمارا ہر روپ ہر ایک کے لیے نہیں ہوتا..
اور صرف ایک روپ ہمارا مکمل وجود نہیں ہوتا..
دھوپ اور بارش کے درمیان ایک قوسِ قزاح بھی بنتی ہے..
شاید انہی رنگوں جیسے ہیں ہم۔۔
صبح بخیر🌸
No comments:
Post a Comment