نگاہ _ شوق کسی رخ سے مطمئن نہ ہوئی
ہر ایک شے میں نظر آئی
کچھ کمی مجھ کو
اک خاص حد پہ آ گئی جب تیری بے رخی
نام اس کا ہم نے گردش
_ ایام رکھ دیا
میں نے ایسے ہی گناہ تیری جدائی میں کیے
جیسے طوفاں میں کوئی چھوڑ دے گھر شام کے بعد
جیسے طوفاں میں کوئی چھوڑ دے گھر شام کے بعد
No comments:
Post a Comment