وہ آنکھیں جو رات گئے
دہلیز کو تکتے سو جاتی تھیں
فرصت کی دو گھڑیاں گر مل جائیں بھی تو
اب تم ان کی فکر نہ کرنا
دل نے اب اوقات میں رہنا سیکھ لیا تھا
کل شب چپکے سے دھڑکن نے
ارمانوں کی آخری منزل
کود کے اپنی جاں دے دی ہے
Looking for something?
No comments:
Post a Comment