وہ ہر روز
جھوٹ کے بیج بوتا تھا
اور میں ہر روز
یقین کی فصل اُگاتی تھی
ایک دن اُسکے
جھوٹ سے
یقین کی فصل کو,
آگ لگ گئی
پھر وہ سچ کا پانی ڈالتا تھا
جھوٹ کے بیج بوتا تھا
اور میں ہر روز
یقین کی فصل اُگاتی تھی
ایک دن اُسکے
جھوٹ سے
یقین کی فصل کو,
آگ لگ گئی
پھر وہ سچ کا پانی ڈالتا تھا
اور میں جھوٹ کی راکھ سمیٹتی تھی
No comments:
Post a Comment