وہ سب باتیں جو تمہارے ہجر میں ہر روز
میں تمہارے وصل کے لئے الگ کر کے رکھتا تھا
تمہاری غیبت کی طولانی سے گھبرا کر
دم توڑنے لگے تھے
کچھ اکڑ گئی تھیں
کچھ پر کائی جم گئی تھی
اور کچھ تو پرندوں کی' کیڑوں کی'
گدھوں کی نظر ہو گئیں
جو باقی بچی تھیں
وہ میں نے خامشی سے
ایک نظم کے حوالے کردئیں
اب میرے پاس تمہارے لئے کوئی لفظ'
کوئی احساس نہیں ہے !
سو میری طرف
یوں
نگاہوں میں سوال بھر کے مت دیکھو
میں بلکل خالی ہوں۔
تم نے آنے میں بہت دیر کر دی!
No comments:
Post a Comment