کبھی میں سوچتی ہوں کے میں اتنی مضبوط نہیں تھی جتنا بڑا میرا امتحان ہے ایک وقت تھا جب میری دعا ہی یہ ہوتی تھی کے اے اللّه کبھی مجھے نامحرم کی محبّت میں مبتلا نا کرنا کیوں کے میں خود کو امانت سمجھتی ہوں اسکی جس کو میرے اللّه نے میرا محرم بننا لکھ دیا ہے ......اور پھر اک وقت آیا جب میری نظر بھٹکی .....میرا دل باغی ہوا ......
اور کسی عذاب کی طرح محبّت نے مجھے بے بس کر دیا
تو میں سوچا کرتی تھی کے آخر کیوں ؟؟؟
میری دعا قبول نہیں ہوئی تھی 😢
لیکن نہیں وہ نا محرم محبّت تو اک راستہ بن گئی
ہاں مجھے بہت درد ملا میں بہت روئی بہت تڑپی
اور مجھے اللّه بے طرح یاد آیا
بلکہ بس اللّه ہی یاد رہ گیا جسکو دعا میں مانگنے کے لئے اللّه سے قریب ہوئی وہ کب دل سے نکلا خبر ہی نہیں ہوئی
پھرمجھے لگا کے ہاں اسی وقت کے لئے میری دعا سنمبھالی گئی تھی شائد
میرادل ٹوٹا میں بکھر کے رہ گئی اور پھر مجھے اللّه نے سمیٹ لیا اور اپنے لئے خالص کر لیا
تو اب لگتا ہے کے سودا گھا ٹے کا نہیں تھا
نامحرم کی محبّت نے مجھے دکھ دئے اور دکھ تو عبادت ہوتے ہیں نہ ....کیوں کے دکھ میں ہمیں اللّه یاد آتا ہے تو اسکی یاد بھی تو عبادت ہے
تومیں قربان کیوں نہ جاؤں ایسے دکھ پے ایسے درد پے کے جو مجھے محبّت کے لائق اسکی پاک ذات کی طرف کھینچ کے لے جائے
لوگ کہتے ہیں محبّت بری اور نا محرم سے تو بلکل ہی غلط لیکن مجھے تو اس محبّت نے اصلی محبّت سے آشنا کر دیا تو کیسے کہہ دوں کے محبّت نے مجھے برباد کیا
نہیں مجھے ایک نا محرم محبّت نے زندگی کا مطلب سمجھا دیا
مجھےمیرے اللّه سے ملا دیا
No comments:
Post a Comment