Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Pages

Wednesday, May 9, 2018

غضِ بصر ۔


غضِ بصر ۔
’’ اپنی نگاہ کو پست رکھو، نگاہ کی حفاظت کرو۔ اس کو نہ دیکھو جس کی وجہ سے دل کھویا ہے۔‘‘ 
نگاہ پست کرنے سے کیا ہو گا؟
’’دس فائدے ہیں۔ سنو گی؟‘‘
-
پہلا۔ یہ الله کا حکم ہے ‘ اور جو بھی انسان فلاح پاتا ہے ‘ وہ حکمِ الہٰی مان کر ہی فلاح پاتا ہے‘ اور جو ناکام ہوتا ہے ‘ وہ حکم نہ ماننے کی وجہ سے ناکام ہو تا ہے۔
-
دوسرا فائدہ۔اس کی نظر جو زہر آلود تیر تمہارے دل تک پہنچا کر تمہارا دل ہلاک کرتی ہے ‘ آنکھ کی حفاظت سے وہ تیر تمہارے دل تک نہیں پہنچے گا۔
-
سوئم،نظر کی حفاظت سے دل میں پوری توجہ سے الله کے لئے محبت پیدا ہوتی ہے ‘ ورنہ جن لوگوں کی نگاہ آزاد اور آوارہ رہتی ہے ‘ ان کا دل منتشر رہتا ہے۔ آزاد نگاہی بندے اور الله کے درمیان حائل ہو جاتی ہے۔
-
چہارم ۔ آنکھ کی حفاظت سے دل مضبوط اور پر سکون رہتا ہے اور آزاد نگاہی یعنی ہر غلط چیز یا شخص کو دیکھ لینے سے دل مغموم رہتا ہے۔
-
’’پنجم۔ نگاہ پست رکھنے سے دل میں’’نور‘‘ پیدا ہوتا ہے۔ کیا تم نے غور نہیں کیا کہ سورۃنور میں الله نے غضِ بصر کی آیت کے بعد ہی آیتِ نور پیش کی ؟ کیونکہ دل میں نور نظروں کی حفاظت سے داخل ہوتا ہے ‘ اور جب دل نورانی ہو جائے تو ہر طرف سے خیر اور برکت اس انسان کی طرف دوڑتی ہے۔ اور جن کے دل اندھیر ہوں‘ ان کو شر اور تکالیف کے بادل گھیرے رکھتے ہیں۔‘‘
-
ششم۔ تم الله کا اصول جانتی ہو۔ اس کے لئے جو چھوڑو گے ‘ وہ اس سے بہتر عطا کرے گا۔ تم’’ نگاہ‘‘ چھوڑو‘ وہ بدلے میں ’’نگاہ ‘‘عطا کرے گا۔ وہ تمہیں بصیرت دے گا‘ فہم و فراست کی نگاہ عطا کرے گا‘ اور تمہاری فراست کبھی خطا نہیں ہو گی۔ مومن اسی نگاہ کی وجہ سے ایک سوراخ سے دوسری بار نہیں ڈسا جاتا۔
-
ساتویں چیز۔ آزاد نگاہی سے انسان ذلیل ہوتا ہے ‘ اپنے نفس کے قدموں میں خود کو رول کر بے توقیر کر دیتا ہے ‘ مگر جونگاہ کی حفاظت کرتا ہے ‘ الله اس کو عزت دیتا ہے ،لوگوں میں بھی، فرشتوں میں بھی۔
-
’’آٹھویں بات۔ نگاہ کے ذریعے شیطان اتنی تیزی سے دل میں جا پہنچتا ہے جتنی تیزی سے کسی خالی جگہ میں خواہشات بھی نہیں پہنچ سکتیں۔ وہ امیدیں دلاتا ہے‘ گناہوں کی توجیہات پیش کرتا ہے ‘ اور انسان گناہ کی آگ میں یوں جلتا ہے جیسے کسی بکری کو تنور میں ڈال کر بھونا جائے۔ اسی لئے شہوت پرستوں کو قیامت کے دن آگ کے تنوروں میں ڈالا جائے گا۔‘‘
-
نویں چیز. غضِ بصر سے دل کو قرآن پہ غور و فکرکرنے کا موقع ملتا ہے۔ ورنہ جن کی نگاہیں آوارہ ہوں‘ ان کے دل اتنے پھنسے اور الجھے ہوتے ہیں کہ یہ فراغت ان کا مقدر نہیں بن سکتی۔
-
آخری یعنی دسویں چیز! انسان کے دل اور آنکھ کے درمیان ایک سوراخ ہے ‘ ایک راستہ ہے۔ جس کا م میں آنکھ مشغول  اسی میں دل مشغول ہوتا ہے۔ ایک کی اصلاح سے دوسرے کی اصلاح ہوتی ہے‘ایک کے فساد سے دوسرے کا فساد ہوتا ہے۔ اس لئے اپنی نگاہ کو صاف رکھو‘ اس شخص کو نہ دیکھو جس کی طرف دل ہمکتا ہے ‘ کیونکہ یہ تمہارے لئے حرام ہے۔اگر حلال ہوتا تو ٹھیک تھا‘ لیکن حلال نہیں ہے۔ سو جب اپنی نگاہ کی مالک بن جاؤ گی تو دل کو بھی واپس حاصل کر لو گی۔ یہ پہلا طریقہ کرو۔
_____________________

No comments:

Post a Comment

')