Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Pages

Wednesday, May 9, 2018

ہاں میں خاموش محبت کا بھرم رکھ نہ سکا

 

 

اور سب کہتے ہیں انسان میں کیا رکھا ہے

یوں بظاہر تو دیا میں نے بجھا رکھا ہے

درد نے دل میں الاؤ سا لگا رکھا ہے

منصفو! کچھ تو کہو، کیوں سرِ بازار حیات

مجھ کو احساس نے سولی پہ چڑھا رکھا ہے

جس کے ہر لفظ سے ھو حشرِ صداقت پیدا

میں نے وه گیت قیامت پہ اٹھا رکھا ہے

کتنا مجبور ھوں ، حسنِ نظر کے ھاتھوں

.مجھ کو ہر شخص نے دیوانہ بنا رکھا ہے

ہاں میں خاموش محبت کا بھرم رکھ نہ سکا

ہاں ، خُدا کو تیرا نام بتا رکھا ہے

اور تو کوئی چمکتی ھوئی شے پاس نہ تھی

تیرے وعدے کا دیا راه میں لا رکھا ہے

لاکھ فرزانگیاں میرے جنوں کے قرباں

میں نے لٹ کر بھی غمِ عشق بچا رکھا ہے

میری امید کی پتھرا گئی آنکھیں لیکن

میں نے اس لاش کو سینے سے لگا رکھا ہے

گھومتی پھرتی ہیں لیلائیں بگولوں کی طرح

قیس نے دشت میں اک شہر بسا رکھا ہے

حسنِ تخلیق کی دھرتی میں جڑیں کیا پھیلیں

تم نے انسان کو گملے میں سجا رکھا ہے

No comments:

Post a Comment

')