Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Pages

Wednesday, June 20, 2018

حقیقت



کبھی آنسو کبھی دعائیں کتنا کچھ سکھا دیتی ہے یہ محبت
خود کی پہچان کروانی چاہی تو خدا نے تمہیں میرے سامنے لڑکھڑا کیا. . 
کہ مجھے کیوں بنایا تھا یہ حقیقت کی آشکارا مجھ پر اپنی نظر خود پر کھولنے کےلیے.. 
ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺩﯾﮑﮭﻨﺎ ﭼﺎﮨﺎ ﺗﻮ ﺑﺸﮑﻞِ ﺍٓﺋﯿﻨﮧ ﺗﻢ ﻣﯿﺮﮮ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺍٓﺋﮯ ﺗﮭﮯ محبت بن کر 
ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺍٓﻧﮑﮭﻮﮞ ﺳﮯ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺟﺎﻧﺎ ﺗﮭﺎ
ﻣﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﮨﻮﮞ ‘ ﻭﮦ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ 
میری ذات کے کئ رنگ عیاں ہوئے مجھ پر
ﯾﮧ ﺟﮩﺎﻥِ ﺭﻧﮓ ﻭ ﺑﻮ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ . . .
جب اُس نے اپنے در پر بلانا چاہا تو
ﺧﺪﺍ ﻧﮯ ﺳﻨﻨﺎ ﭼﺎﮨﺎ ﺗﻮ مجھے سے ﻟﺒﯿﮏ کہلوانا چاہا تو
تمہیں مجھ سے دور کر کے اپنی محبت کی حقیقت دکھائی
اور جب میں ٹوٹی بکھری ذات کو لیے اُس کے در پر گئ ﻣﯿﺮﯼ ﺳﻤﺎﻋﺖ ﻣﯿﮟ ﻃﻠﺐ ﺟﺎﮔﯽ ﺗﻮ اُس ﻧﮯ ﺑﺘﺎﯾﺎ ﺗﮭﺎ
دکھ میں چھپا ﺳﺎﺯ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ ‘ ﺍٓﻭﺍﺯ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ 
اذان میں چھپی اس کی پکار کیا ہے.. ؟؟؟
ﺗﺮﺍﻧﮧِٔ ﻣﻦ ﻭ ﺗﻮ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ۔۔۔ ﮬُﻮ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ اللہ
لا الا کے رمز سے آشنا کرواتا میرے دل میں بسے بت توڑتا وہ
اپنی ذات کی حقیقت محبت دیکھاتا
ﺧﺪﺍ ﻧﮯ ﺑﻮﻟﻨﺎ ﭼﺎﮨﺎ ﺗﻮ ’ ﮐُﻦ کہا اور فیکون کا جلوہ
میں رونما ہوئی تو اسکے محبت کے رمز کو سمجھتی 
ﻣﯿﮟ ﻓﯿﮑﻮﻥ ﮐﯽ ﻟﮑﻨﺖ ﺳﮯ ﻧﮑﻠﯽ ﺗﻮ . . . تو اللہ ھو ﮐﮩﺎ ﺗﮭﺎ
میرے ﻟﺐ ﮨﻠﮯ ﺗﻮ ﮐﮭﻼ ﺗﮭﺎ یہ مجھ پر 
میرا بولنا رونا ہنسنا سب ہیں اسکے ایک کُن کے محتاج
تمہارا بچھڑنا تمہاری محبت اس دل میں اب بھی جب ویسی ہی محسوس کرتی ہوں تو روتی آنکھیں میری مسکرا دیتی ہیں
ﻧﮩﯿﮟ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ ‘ ﮨﺎﮞ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ ‘ 
ﺩﻭﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﺩﺭﻣﯿﺎﮞ ﮐﺎ ﻓﺎﺻﻠﮧ میں بھی تو کُن چھپا ﮨﮯ 
اُس ﻧﮯ ﭼﮭﻮﻧﺎ ﭼﺎﮨﺎ ﺗﻮ ﻣﯿﺮﯼ ﮨﺘﮭﯿﻠﯽ ﺳﮯ
ﺑﺎﺭﺵ ﮐﮯ ﭘﮩﻠﮯ ﻗﻄﺮﮮ ﮐﻮ ﻣﺤﺴﻮﺱ کروایا ﺗﮭﺎ
ﻣﯿﺮﯼ ﺍﻧﮕﻠﯿﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺟﻨﺒﺶ ﺍٓﺋﯽ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ
ﺗﻤﮩﺎﺭﺍ ﻟﻤﺲ ﮐﺸﯿﺪ ﮐﯿﺎ ﺗﮭﺎ . . .
اور اپنی آنکھوں سے آنسوؤں کو جذب کرتی ہیتھلی میں اپنی تمہاری دی ہوئی سوغات کو وہ پل یاد کرتی مسکرا دیتی ہوں کہ میرے آنسو تمہیں تکلیف دیتے تھے اور آج دیکھوں ان آنسو سے کس قدر گہرا مضبوط میرا رشتہ بن گیا ہے کہ کوئ بھی لمحہ ہو تہوار ہو کوئی خوشی کا یہ برس پڑتے ہیں ہر پل ساتھ دیتے ہتھیلی میں میری حذب ہوجاتے ہیں 
جب اُسکی محبت کو محسوس کیا تو جانا 
ﺍٓﺗﺶ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ ‘ ﺗﭙﺶ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ . . ؟؟؟
ﺟﻞ ﺟﺎﻧﮯ ﻣﯿﮟ ﻟﺬﺕ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ ..؟؟
اُس پاک ذات ﻧﮯ مجھے پھیلانا ﭼﺎﮨﺎ ﺗﻮ ﻣﯿﮟ ﻣﭩﯽ ﻣﯿﮟ ﮐﮭﻠﯽ ﺗﮭﯽ
ﻣﺠﮭﮯ ﻣﮩﮑﻨﺎ ﺗﮭﺎ ﺑﺲ ﺍﺱ ﻟﺌﮯ ﺗﻢ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺳﻮﻧﮕﮭﺎ ﺗﮭﺎ
ﺟﺐ ﺳﮯ تم میری ﺳﺎﻧﺲ ﻣﯿﮟ رچے ﮨﻮ ﯾﮧ ﺳﻮﭼﺘﯽ ﮨﻮﮞ
ﺑﮭﻼ ﺍﺏ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﮔﻠﺪﺍﻥ ﮐﯽ ‘ ﺷﯿﺸﯽ ﮐﯽ ‘ ﮨﻮﺍ ﮐﯽ ﺣﯿﺜﯿﺖ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ. . .؟؟؟
ﺳﻮ میری محبت ﺍٓﺋﯿﻨﺪﮦ ﯾﮧ ﻣﺖ ﮐﮩﻨﺎ ﮐﮧ ﺗﻢ ﺍﺿﺎﻓﯽ ﮨﻮ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ
ﺗﻢ ﻭﮦ ﺿﺮﻭﺭﯼ ﮨﻮ ﺟﺲ ﮐﯽ ﺑﺪﻭﻟﺖ یہ سانسیں چلتی محسوس کرتی اللہ کے ہونے محبت ہونے میں جیتی
ہوں اس کا ہونا محسوس کرتی ہوں اور اسکے ہونے سے
ﯾﮧ ﺑﮭﯽ ﺟﺎﻧﺘﯽ ﮨﻮﮞ ﮐﮧ ﻣﯿﮟ ۔۔۔ ﮨﻮں.. سب اسکے کُن کا منتظر پاتی ہوں اور حقیقت کو تسلیم کرتی سراب سے نکلتی لیبک کہتی مسکرا دیتی ہوں



No comments:

Post a Comment

')