سنو مجھے دعاوں کی ضرورت ہے ایسی ضرورت جیسے کسی مرتے ہوے کو زندگی کی ہوتی ہوگی۔ ازل سے تھی شاید پر میں سمجھ نہیں پائی سر ٹکراتی رہی اور چوٹ کھاتی رہی۔ تمہاری واہ واہ سے آگے بہت آگے سینے سے نکلتی ہوئی اجلی سی دعا، وہ جو نکلے تو قبولیت کا یقین لئے شان سے چلتی ہو۔
سنو میرے اجنبی دوستو اب کی بار مجھے لفظ نہیں اثر چاہئے سمجھو تو یہ بہت ضروری ہے بالکل سانس جیسا ضروری ۔
سو مجھے دعا دو ، دل سے دو اور بہت دو ۔۔
No comments:
Post a Comment