پتا ہے کیا؟ اس نے تمہیں ہی کیوں چنا ہے۔۔
کیونکہ وہ انھی کو چنتا ہے جن سے وہ کوئی کام لینا چاہتا ہے۔۔ جن کو کوئی مقام دینا چاہتاہے۔۔ جن کو اپنے ہاں خاص کرنا چاہتا ہے۔۔ جن کو عزت دیناچاہتا ہے۔۔ جن کو مضبوط بنانا چاہتا ہے۔۔ جن کے حوصلوں کو بلند اور ہمتوں کو جواں رکھنا چاہتا ہے۔۔ جنھیں تراش کر جوہرِخاص بنانا چاہتاہے۔۔ جن کو دھوپ میں اسلئے رکھتا ہے کہ وہ کندن بن جاٸیں۔۔ جن کو وہ ضاٸع نہیں کرنا چاہتا۔۔ جن کو وہ مثال بنانا چاہتا ہے 'ہمت کی' 'عزم کی' حوصلے کی' برداشت کی' جبرِنفس کی۔۔
اور انھیں پرسکون اور خاموش سا سمندر کی مانند گہرا بنانا چاہتا ہے۔۔
وہ تمہیں بے حساب "دینے "کے لیے آزما رہا ہے ۔۔ وہ تم سے اتنی محبت کرتا ہے کہ تمہیں اسکی مقدار معلوم ہو جائے تو تمہارا جوڑ جوڑ علیحدہ ہو جائے اس احساسِ محبت سے۔۔
بس تم ایک کام کر لو۔۔ میری ایک بات مان لو کہ اس سے راضی ہو جاٶ۔۔ اس حال میں جب زبان سے شکوے، آنکھ سے آنسو، دل سے ناشکری کے بول
امڈے چلے آتے ہوں، پر تم یہی کہتے رہو کہ اللہ جی میں آپ سے راضی۔۔ آپ کی محبت سے راضی۔۔ آپ کی دی ہوئی آزماٸش پر راضی۔۔ دل سے نکلتی آہوں اور آنکھ سے بہتے آنسوٶں میں راضی۔۔ آپ کی مصلحتوں پر راضی۔۔
-
بس جُھک جاٶ کیونکہ
-
" جو نہ جھک سکا
وہ نہ پا سکا
یہی سلسلہ ہر دور ہے
نہ تیرا خدا کوٸی اور ہے
نہ میرا خدا کوٸی اور ہے
یہ جو راستے ہیں جدا جدا
یہ معاملہ کوٸی اور ہے
No comments:
Post a Comment