Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Pages

Tuesday, October 23, 2018

ٹائم



ذرا پلک جھپکیئے ۔ جھپک لی ؟ اب یہ پلک جھپکنا آپ کا ماضی بن چکا ۔
کیا آپ مجھے اپنی گھڑی میں دیکھ کر بالکل ایکوریٹ ٹائم بنا سکتے ہیں ؟ سیکنڈز کے ساتھ ؟

میرا دعویٰ ہے کہ آپ ایسا نہیں کر سکتے ۔ کوشش کر دیکھیئے ۔

فرض کریں جس وقت میں نے آپ سے وقت پوچھا اس وقت 3 بج کر 25 منٹ اور 45 سیکنڈز ہوئے تھے ۔ جس وقت آپ نے میرا جملہ سن کر وقت دیکھا اس وقت تک 3 بج کر 25 منٹ اور 50 سیکنڈز ہو چکے تھے ۔ پھر جب آپ نے مجھے وقت بتایا اس وقت تک 3 بج کر 25 منٹ اور 55 سیکنڈز ہو چکے تھے ۔
تو کیا آپ نے مجھے ٹھیک وقت بتا دیا ؟
جی نہیں ۔
اگر آپ نے مجھے وہ وقت بتایا جس وقت میں نے وقت پوچھا تھا تو آپ مجھے ماضی کا وقت بتا رہے ہیں ۔ اور اگر وہ وقت بتا رہے ہیں جو آپ نے گھڑی میں دیکھا تو جھوٹ بول رہے ہیں کیوں کہ بتاتے بتاتے وہ وقت بھی ماضی بن چکا ۔ اور اگر اپنی طرف سے پانچ سیکنڈز بتانے کے شامل کر کے وقت بتا دیں گے تو وہ تو میں نے آپ سے پوچھا ہی نہیں تھا ۔
آپ کے دیکھتے ہی دیکھتے وقت ماضی بن گیا اور آپ کو خبر تک نہ ہوئی ۔
وقت اصل میں ہے کیا ؟
آپ کا ایک طویل ماضی ۔
آپ کا متوقع طویل مستقبل ۔
اور ؟
اور بس ۔
حال کا وجود کیا ہے ؟
حال کو پکڑنا ممکن نہیں ۔
اگر آپ نے اسے نوٹس کر لیا تو آپ کے نوٹس کرتے ہی وہ ماضی میں تبدیل ہو جائے گا ۔ اور جو ماضی ہو چکا وہ حال کیسے ہو سکتا ہے ۔
مستقبل کو ماضی بننے کے لئے صرف پلک جھپکنے کا وقفہ درکار ہے ۔
آئن اسٹائن کے مطابق وقت دو چیزوں کی حرکت کے درمیانی وقفے کا نام ہے ۔
جتنے عرصے میں زمین اپنے محور پر ایک چکر پورا کرتی ہے وہ دن کہلاتا ہے ۔
جتنے عرصے میں چاند زمین کے گرد ایک چکر پورا کرتا ہے وہ ایک ماہ کہلاتا ہے ۔
جتنے عرصے میں زمین سورج کے گرد اپنا ایک چکر پورا کرتی ہے وہ ایک سال کہلاتا ہے ۔
وقت کا پیمانہ ہمیشہ چیزوں کی حرکات رہی ہیں ۔

پہلے ہم مٹی کی گھڑی استعمال کرتے تھے ۔ جتنے وقت میں گلاس کے ایک طرف سے مٹی نکل کر دوسری طرف چلی جائے وہ پیمانہ بن گیا ۔
ہم نے گول گھڑی پتہ نہیں کب ایجاد کی مگر یہ کائنات گول گھڑیوں سے بھری پڑی ہے ۔ سب کا وقت مختلف ۔

قران بھی ایسی ہی تشبیہات دیتا ہے ۔
ﷲ کے نزدیک ایک دن ایسا ہے جیسے ایک ہزار سال جو تم گنتے ہو ۔
فرشتے اور ارواح چڑھتے ہیں ایک ایسے دن جس کی مقدار پچاس ہزار سال ہے ۔
قران میں بھی وقت کا تعین حرکات سے ہے ۔ اور حرکت ہر چیز کی مختلف ۔
میں جب کالج میں تھی تو اس مستقبل کے متعلق خواب دیکھتی  تھا جو میں اس وقت گزار رہی ہوں ۔ ہر انسان کے ساتھ ایسا ہی ہوتا ہے ۔
آپ کا مستقبل کب آپ کا ماضی بن جائے گا آپ کو پتہ ہی نہیں چلے گا ۔
اس دنیا کی سب سے تیز رفتار چیز جس کا کسی سے کوئی مقابلہ ہی نہیں ۔
کیا بجلی اور کیا روشنی ۔

بس پلکیں جھپکتے جائیے ۔ زندگی گزارتے جائیے ۔
یقین کیجیئے ماں کی گود سے قبر کی آغوش تک صرف پلک جھپکنے کا ہی وقفہ ہے ۔
!!..اسے اچھے کاموں میں گزاریں



No comments:

Post a Comment

')