میری ایک خواہش ہے؟؟
میں نے دھیمے لہجے میں سرگوشی کی
کیا؟؟
فون کی دوسری جانب سے اسکی متجسس آواز ابھری
میں چاہتی ہوں تم دھندلے شیشے پہ اپنی انگلی سے میرا نام لکھو
یہ کیسی عجیب خواہش ہے؟؟
عجیب ہی سہی تم پوری کر دو
اچھا ٹھیک ہے لکھ دونگا۔۔۔!
پھر چند دن بعد مجھے اسکی جانب سے ایک تصویر موصول ہوئی جس میں دھندلے شیشے پہ میرے نام کا پہلا حرف چمک رہا تھا
یہ بہت خوبصورت ہے🖤
میں نے فوراً جواب لکھ کر بھیج دیا جسکے بعد گفتگو کا سلسلہ چل نکلا
ہاں خوبصورت ہے مگر یہ تو فوراً ہی مٹ گیا تھا تمہیں چائیے تھا مجھ سے کسی درخت پہ اپنا نام کندہ کرواتی کم از کم وہ زیادہ عرصے تک موجود تو رہتا۔۔!!
کیا تم سے اپنا نام درخت پر ترشوانا مجھے اس بات کی گارنٹی دیتا ہے کہ ہم اتنا عرصہ ساتھ رہیں گے جتنا عرصہ وہ نام وہاں موجود رہے گا؟؟
اب یہ کیسا عجیب سوال ہے؟؟
تمہیں میری ہر بات میں کچھ عجیب کیوں مل جاتا ہے؟؟ میرے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم دونوں جدا بھی تو ہو سکتے ہیں
کیا؟؟ اب جدائی کی بات کہاں سے آ گئی؟؟
کیوں میں مر بھی تو سکتی ہوں؟؟
مرنا تو سبھی کو ہے مگر اسکا نام لکھنے سے کیا تعلق ہے؟؟
تعلق ہے ناں۔۔۔ دنیا اور اسکی ہر شے عارضی ہے اور ان سے ملنے والی خوشی بھی اسلئے میں لمحوں کو جینے پر یقین رکھتی ہوں ان عارضی چیزوں سے ملنے والی خوشیوں کو خوبصورت یادوں میں بدلنے کی کوشش کرتی ہوں زندگی کو برسوں کی پلاننگ کر کے جینے کی بجائے چند بے ربط سے لمحوں کی خوشی سے زیادہ لطف اندوز ہوتی ہوں میں امکانات کو مدنظر رکھ کر چلتی ہوں مگر اسکا مطلب یہ نہیں کے میں معجزوں پر یقین نہیں رکھتی بس ایسا کرنے کی وجہ یہ ہے کہ یوں کسی صدمے سے پہنچنے والی تکلیف کی شدت کم لگتی ہے
اب یہ جو کچھ بھی تم نے کہا وہ سادہ زبان میں سمجھاؤ؟؟
مطلب یہ کہ درخت پر لکھا وہ کئی سالوں تک رہے گا اور شاید تب تک کسی وجہ سے ہم ساتھ نہ رہیں پھر جب تم کبھی جب اس نام کو دیکھو گے تو وہ تمہارا منہ چڑائے گا جب کہ شیشے پر لکھا ہوا یہ نام محض ایک خوبصورت یاد کے طور پہ تمہارے پاس محفوظ رہے گا
یعنی کے تم محبت میں جدائی کا امکان بھی مدنظر رکھتی ہو؟؟
جدائی کا دھڑکا تو محبت کا ادراک ہونے سے پہلے بھی پہلے لگ گیا تھا مجھے!
کم آن فضول باتیں مت سوچا کرو ایسا کچھ نہیں ہونے والا ہم دونوں ہمیشہ ساتھ رہیں گے
محبت اکثر لوگوں کو خوش گمان کر دیتی ہے خوابوں کی دنیا میں رہنے والا بنا دیتی ہے مگر نجانے کیوں میرے واہمے اور خدشات ختم ہی نہیں ہوتے۔۔
تو تم بھی اللہ سے اچھا گمان رکھا کرو ناں میں نے پڑھا تھا کہ ہم اللہ سے جیسا گمان رکھتے ہیں وہ ہمیں ویسا ہی عطا کرتا ہے
اللہ سے تو اچھا گمان رکھتی ہوں مگر زندگی میں آزمائش شرط ہے اور اللہ اکثر اپنے بندوں کو انہی چیزوں کے حوالے سے آزماتا ہے جنکو وہ زیادہ محبوب رکھتے ہوں یا جنکے بغیر وہ جینے کا تصور بھی نہ کر سکتے ہوں اور مجھے ڈر ہے کہیں وہ مجھے تمہارے حوالے سے نہ آزما لے
فرض کرو اللہ نے تمہیں میرے حوالے سے آزما لیا تو؟؟ کیا کرو گی تم؟؟
اسکا سوال پڑھ کر میں سوچ میں پڑ گئی مگر اس وقت اسے کوئی جواب نہیں دے سکی کیونکہ تب جواب میں خود بھی نہیں جانتی تھی!!!
پھر چند برسوں بعد ہمیں الگ ہونا پڑا جدائی آزمائش بن کر اتری تھی یا اسکا بیوفا ہو جانا ہی آزمائش تھا یہ مجھے آج تک سمجھ نہیں پائی مگر اسکے برسوں پہلے کئے گئے سوال کا جواب مجھے مل چکا ہے اب مجھے صرف اس تعلق کو مضبوط کرنے کی خواہش ہے جو دائمی ہے اور اب سمجھ آ گئی ہے کہ
دنیاوی محبتوں کی عمریں دھندلے شیشے پر لکھے گئے ناموں سے بھی زیادہ عارضی اور مختصر ہوتی ہیں
● کہکشاں خان ♡