Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Pages

Friday, July 7, 2023

کسی کو مِس کرنا کیا ہوتا ہے؟

 


کسی کو مِس کرنا کیا ہوتا ہے؟

اس تیز رفتار زمانے کے ساتھ بھاگتے ہوئے اپنے وجود میں کچھ کمی سی محسوس کرنا، خود کو، اپنی زندگی کے سامان کو ٹٹول کر دیکھنا اور چند خالی جگہیں پا کر ایک گہری اداسی میں ڈوب جانا، شاید ایسا ہوتا ہے کسی کو مِس کرنا.

ہماری زندگی سے جڑے لوگ ہمارے اعضاء کی مانند ہوتے ہیں. ہمارے بہت ضروری سامان جیسے ہوتے ہیں، ایسا سامان جس کے بغیر زندگی کا سفر ادھورا ہو. جب کوئی ہم سے دور چلا جائے، جب کسی کا راستہ ہمارے راستے سے جدا ہوجائے تو ایک خلا پیدا ہوجاتا ہے. اس خلا میں ایک ٹھنڈا سا اندھیرا ہوتا ہے، ہاتھ مارنے پر کچھ یادیں انگلیوں کے پوروں سے ٹکراتی ہیں اور ایک گہری اداسی ہر طرف چھا جاتی ہے. 

کچھ لوگوں کے ساتھ ہم بہت کم وقت میں زندگی کا ایک بڑا حصّہ جی لیتے ہیں. ان کے ساتھ، ان کی دوستی میں راحت اور اطمینان کا اتنا ڈھیر سارا سامان ہوتا ہے کہ چند لمحوں میں کئی سال کی یادیں جمع کرلی جاتی ہیں اور چند سالوں میں پوری زندگی کا لطف اٹھا لیا جاتا ہے. ہماری حریص طبیعت ان کی عادی ہوجاتی ہے اور ایسے ہی وقت میں اگر ان کے اور ہمارے راستے جدا ہوجائیں تو صدیوں کی اداسی چھا جاتی ہے. جیسے وہ تیزی سے ہماری زندگی میں آئے، ہلچل مچائی، بہت کچھ دیا ویسے ہی تیزی سے چلے جاتے ہیں اور ہم بہت کچھ ہاتھ سے چلے جانے پر خالی ہاتھوں کو گھورتے بقیہ زندگی کے سفر کا سوچنے لگتے ہیں. یہ عجیب نہیں کہ تھوڑے سے وقت کے لیے آنے والے لوگ جب دور جائیں تو زندگی میں اتنا بڑا خلا پیدا ہوجائے جتنا پوری زندگی ساتھ نبھانے والے کے بغیر ہوجاتا ہے؟

عجیب تو ہے پر کیا کریں!!

یہ دنیا اور اس کی زندگی عجائبات سے ہی بھری ہوئی ہے. لیکن مجھے اس وقت عجائبات کے بارے میں نہیں سوچنا. مجھے اس خلا کے بارے میں سوچنا ہے جو میرے وجود کے ایک حصّے میں پیدا ہوگیا ہے. اس ٹھنڈے سے اندھیرے کے بارے میں سوچنا ہے جس میں بہت سی یادوں کے ٹکڑے ایک دوسرے کو ٹٹول رہے ہیں. ایک دوسرے سے جڑ کر ماضی کا کوئی منظر تشکیل دینے کی کوشش کررہے ہیں. یہ خلا میری زندگی کا خلا ہے. تکلیف دہ یادوں کو تو میں نے ایک اندھیری جگہ پر دبا دیا تھا، وہ پلٹ کر نہیں آتیں. یہ تو خوشگوار یادیں ہیں، نجانے ان خوشگوار یادوں کے پلٹ کر آنے پر اتنی سوگواریت کیوں چھا جاتی ہے؟ جیسے کسی قدیم گاؤں کی اداس شام میں گھلی ہوئی سرخی ہو، یا جیسے کسی ویران حویلی کی دیواروں کی دراڑوں سے جھانکتی کہانیاں ہوں.

اس اداسی کا کوئی علاج بھی ہوتا ہے؟ گزرے وقت کو یاد کرتے رہنا اچھی بات نہیں ہے، لیکن جن سے محبت کی ہو انہیں بھلانا بھی تو ٹھیک نہیں! ویسے بھی یہ اپنے بس میں کہاں ہوتا ہے کہ جب چاہا کسی کو یاد کرلیا اور جب چاہا بھلا دیا. یہ فیصلے تو دل کے فیصلے ہیں اور دل تو سب سے باغی ہے۔



No comments:

Post a Comment

')