Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Pages

Tuesday, August 22, 2023

سنا ہے لوگ کہتے ہیں تعلق ٹوٹ جائے تو وہ یکسر ٹوٹ جاتا ہے

 




سنا ہے لوگ کہتے ہیں 

تعلق ٹوٹ جائے تو 

وہ یکسر ٹوٹ جاتا ہے 

تو پھر ہم دیکھتے کیوں ہیں 

کسی کی سبز لائٹ کو 

کسی واٹس ایپ سٹیٹس کو 

کسی کی ٹائم لائن پر

کیوں ہم سرچ کرتے ہیں 

کہ شاید ایک پوسٹ پر

کسی نے اُس سے پوچھا ہو

تمھارا تھا کوئی پہلے

تو شاید بے خودی میں 

اُس نے میرا نام لکھا ہو۔۔

کوئی اک شعر ایسا ہو 

پروفائل کے بائیو پر

جدائی پہ جو لکھا ہو .

اسے کاپی کرو گے تم

بہت مطلب نکالو گے 

اُسی کی ٹائم لائن پر

بہت ہی بے بسی سے پھر 

انا کو توڑ آتے ہو 

وہاں اک لائک کی صورت

کسی کمنٹ کی صورت 

تم خود کو چھوڑ آتے ہو

یا اُس کی نئی پوسٹ پر 

کسی سے پاگلوں جیسے 

یونہی پھر بحث کر لینا

کہ تمہارا نام مسلسل اسے

نوٹیفکیشن میں نظر آئے

تو تم اس کو یاد آؤ گے

شاید آ بھی جاؤ گے

تو کیا ریپلائی آئے گا .

کہ جب ترکِ تعلق ہے 

تو کیوں پھر دوسروں سے 

اس کی خیریت معلوم کرتے ہو 

تو کیوں اس کی ہر اک ڈی پی کو 

جا کے زوم کرتے ہو 

پھر اس کی ،

ہر اک پکچر پہ

یوں ہالے کی صورت میں 

کبھی انگلی گھماتے ہو 

تو پھر کیوں اس کی تصویروں کو

اپنا دکھ سناتے ہیں 

کبھی اس کی سٹوری پر

سٹیکر بھیجنا کوئی

کبھی اس کے سٹیٹس پر 

" بہت ہی خوب " لکھ دینا

تو پھر کیوں رات کو اکثر

کسی گُڈ نائیٹ پوسٹ پر 

اسی کو ٹیگ کرتے ہو

اور سونے سے ذرا پہلے

پرانی چَیٹ پڑھتے ہو

کیوں بے چین ہوتے ہو 

تم ایکٹو ناؤ کے لفظوں پر

بڑے بے تاب ہوتے ہو

وہ اب تک آن لائن ہے

تو پھر کیوں لوگ کہتے ہیں 

تعلق ٹوٹ جائے تو 

وہ یکسر ٹوٹ جاتا ہے

مگر ایسا نہیں ہوتا 

تعلق ٹوٹ بھی جائے 

ذرا سا پھر بھی رہتا ہے 

ذرا سا پھر بھی رہتا ہے



No comments:

Post a Comment

')