Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Pages

Friday, January 22, 2021

ہو سکتا ہے کہ جب ہم جاگیں تو دل میں غصہ ہو کہ ہمارے ساتھ غلط کیا گیا،

ہو سکتا ہے کہ جب ہم جاگیں تو دل میں غصہ ہو کہ ہمارے ساتھ غلط کیا گیا، یا اپنی کوتاہیوں کو یاد کر کے اداس ہوں، خود کو ایک ایسی جگہ نظر بند سا محسوس کرتے ہوں جہاں سے باہر کا کوئی رستہ دکھائی نہ دے۔ ہمارا ذہن اس بات سے پریشان ہو کہ لوگ کس قدر ظلم کرتے ہیں، اپنے ہاتھوں سے بھی اور اپنی زبانوں سے بھی۔۔۔۔ ہمارا دم گھٹتا محسوس ہوتا ہو، جیسے ہم ڈوب رہے ہوں۔۔۔ 

لیکن یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ ہم یہ کہتے ہوئے جاگیں:

"الحمد لله الذي أحيانا بعد ما أماتنا وإليه النشور"

تمام تعریف اور شکر اللہ کے لئے ہے جس نے ہمیں زندگی دی ہمیں موت دینے کے بعد، اور اسی کی طرف ہمیں لوٹنا ہے۔

اپنی بیداری کے لمحات میں ان الفاظ پر غور کرنے سے یہ بات سمجھ آتی ہے رات میری نیند دراصل موت تھی۔ صبح جاگنا واپسی ہے زندگی کی طرف۔ اس نے صرف ہمارے جسم کو ہی نہیں جگایا، ہمارے دلوں، ہماری روح کو بھی ایک نئی زندگی دی ہے۔ اب جب ہم اس نئے دن، اس نئی زندگی میں داخل ہو گئے ہیں تو یہ بات دل میں واضح ہو کہ ہماری کوئی بھی لغزش ایسی نہیں جو اسکے ہاں لکھی نہ گئی ہو، نہ ہمارا کوئی گناہ ایسا ہے جو اسکے ریکارڈ سے مٹ جائے گا۔ ہم اسکی طرف لوٹائے جائیں گے اور وہیں معاملہ دیکھا جائے گا۔

ہماری فیملی اور چاہنے والے جھوٹی امید دلوانے کے لئے ہماری کوتاہیوں کو چھوٹا کر کے پیش کرتے ہیں کہ چلو اتنی بھی بڑی بات نہیں۔ دوسری جانب کچھ اور لوگ ہماری غلطیوں کو مزید بڑا کر کے دکھاتے ہیں تا کہ اپنے نفس کے وزن تلے ہمیں کچل سکیں۔ لیکن وہ اللہ۔۔۔ وہ تولے گا ہمارے تمام اعمال، ہمارے الفاظ، ہماری نیتیں۔۔۔ میرے حساب کے مطابق نہیں، نہ مجھے چاہنے یا مجھ سے نفرت کرنے والوں کی خواہشات کے مطابق! وہ غفور الرحیم ہے لیکن وہ منصف بھی ہے، وہ عادل بھی ہے۔ وہ ہمیں ان دعووں پر نہیں تولے گا جو لوگ ہمارے خلاف یا ہمارے حق میں کرتے ہیں، بلکہ وہ ہمارا فیصلہ ان دعووں کے پیچھے چھپی حقیقت کے مطابق کرے گا۔ اگر ہم اس ساری چیز پر اچھی طرح غور کر لیں تو شاید اپنا ایک واضح عکس دیکھنے میں مدد ملے کہ حقیقت میں ہم کس مقام پر کھڑے ہیں؛ نہ چاہنے والوں کی جھوٹی تسلیوں پر خود کو پرکھیں، نہ نفرت آمیز جھوٹ کے مطابق جو ہم پر گھڑا جاتا ہے۔

آج کا دن گزارتے ہوئے ہم یہ ذہن میں رکھیں کہ یہ دن ہمارا آخری دن بھی ہو سکتا ہے۔۔ اپنی ذات میں جو کچھ تبدیلیاں ہم لا سکتے ہیں، آج ہی لانے کی کوشش کریں۔ وہ لوگ جنکا مقصد ہمارے اندر کیڑے نکالنا ہی ہے چاہے ہم کتنے بھی اچھے ہو جائیں، انہیں نظرانداز کرنا ہے۔ اور ایسے لوگوں کا شکر گزار ہونا ہے جو خلوصِ نیت  سے ہمیں آئینہ دکھاتے ہیں،  ہمارے اندر خیر دیکھتے ہیں اور محبت سے ہمیں ہماری خامی بتاتے ہیں۔ آج کا دن ایسے گزارنا ہے کہ بس یہی ایک دن ہے ہمارے پاس۔۔ ویسے بھی، جب ہم اس پاک ذات کے پاس واپس جائیں گے تو ایک دوسرے سے یہی تو کہتے ہونگے ناں کہ
 
"إن لبثتم إلا يوما"
نہیں ٹھہرے تم سوائے ایک دن کے


No comments:

Post a Comment

')