Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Showing posts with label ناصر کاظمی. Show all posts
Showing posts with label ناصر کاظمی. Show all posts

Wednesday, November 22, 2017

ترے آنے کا دھوکا سا رہا ہے



ترے آنے کا دھوکا سا رہا ہے 


دیا سا رات بھر جلتا رہا ہے 


عجب ہے رات سے آنکھوں کا عالم 


یہ دریا رات بھر چڑھتا رہا ہے 


سنا ہے رات بھر برسا ہے بادل 


مگر وہ شہر جو پیاسا رہا ہے 


وہ کوئی دوست تھا اچھے دنوں کا 


جو پچھلی رات سے یاد آ رہا ہے 


کسے ڈھونڈوگے ان گلیوں میں ناصرؔ 


چلو اب گھر چلیں دن جا رہا ہے



اپنی دھن میں رہتا ہوں





اپنی دھن میں رہتا ہوں 

میں بھی تیرے جیسا ہوں 

او پچھلی رت کے ساتھی 

اب کے برس میں تنہا ہوں 

تیری گلی میں سارا دن 

دکھ کے کنکر چنتا ہوں 

مجھ سے آنکھ ملائے کون 

میں تیرا آئینہ ہوں 

میرا دیا جلائے کون 

میں ترا خالی کمرہ ہوں 

میں ترے تن کا کپڑا ہوں 

تو جیون کی بھری گلی 

میں جنگل کا رستہ ہوں 

آتی رت مجھے روئے گی 

جاتی رت کا جھونکا ہوں 

اپنی لہر ہے اپنا روگ 

دریا ہوں اور پیاسا ہوں


')