Kahkashan Khan Blog This page is dedicated to all the art, poetry, literature, music, nature, solitude and book lovers. Do what makes your soul happy. Love and Peace. - D
Tuesday, June 19, 2018
Sunday, June 17, 2018
میرا ماضی بہت خوبصورت تھا
میرا ماضی بہت خوبصورت تھا جس میں ہنسی تھی شرارتیں تھی جس میں کوئی نفرت نہیں تھی صرف محبت ہی محبت تھی میں اپنی ہنسی میں اس قدر مصروف تھی مجھے شاید سازش سمجھ نہیں آئی ھو گی دل پرسکون تھا آج مجھے لگتا ہے میں ایک اور دنیا میں آ گئی ھوں مجھے بےسکونی رہتی ہے مجھے لگتا ہے میں ایک خول میں قید ھوں جہاں سے میں کبھی نہیں نکل سکتی میں نہیں رہنا چاہتی یہاں مجھے واپس ماضی میں جانا ہیں مجھے آج اور آنے والے کل سے خوف آتا ہے میرا دل روتا ہے مجھے یہاں سے جانا ہے
عید
اس نے کہا عید جیسے جیسے قریب آتی ہے نا ایک امید جاگ جاتی ہے کہ شاید الوادع کہنے والا لوٹ آئے گا۔
کیا ایسا ممکن ہے ؟
اس نے مجھ سے پوچھا میں نے لمبی سانس لی اور کہا ایسا ممکن نہیں ہے جس نے جانا ہوتا ہے نا وہ چھوڑتا ہی نہیں ۔ بس ہمارا دل ہے سمجھتا ہی نہیں ۔ جانتے ہوئے بھی کہ وہ شخص اب ہمیں یاد نہیں کرے گا لوٹ کر نہیں آئے گا پھر بھی عید کے تینوں دن انتظار کرنا کہ وہ ایک ایس ایم ایس کردے اور اسی وجہ سے ان تمام نمبروں سے پوچھنا جو Save نہیں ہوتے کہ کون ہیں ؟
بس اسی انتظار میں عید کی خوشیاں ہم محسوس نہیں کرپاتے اور اپنی خوشیاں کسی اور نام کر بیٹھتے ہیں ۔
اور سمجھ نہیں پاتے کہ کسی اور کے لیئے ہم اہم ہیں اور ہمارا ایک ایس ایم ایس ان کی خوشیاں لوٹا سکتا ہے ۔
بہت پہلے سنا تھا کہ محبت اجاڑ دیتی ہے___اب آئینہ دیکھتی ہوں تو زندہ مثال ملتی ہے.
میں کبھی کسی کو برا نہیں سمجھتی
میں کبھی کسی کو برا نہیں سمجھتی ، وقتی طور پہ غصہ ہوجاتی ہوں لیکن پھر یہ سوچ کے چپ کرجاتی ہوں کہ اس انسان کا اتنا ہی ظرف تھا
میں اکثر ہی سچے جھوٹے وعدوں پہ یقین کرلیتی ہوں کیونکہ میں انسان کے اندر جھانک کر نہیں دیکھ سکتی اس کا من نہیں پڑھ سکتی لیکن اس کے درد کو سمجھ سکتی ہوں ، میں کسی ایک شخص کی بے وفائی کا بدلہ کسی دوسرے شخص سے نہیں لیتی
میرا بھی دل چاہتا ہے کہ اس سے بدلہ لیا جائے اس کو بتا دیا جائے کہ کسی انسان کے جذبات اور اس کے مخلص ہونے کا فائدہ اٹھانے والوں کے ساتھ کیا کچھ ہوسکتا ہے لیکن تھوڑی دیر کے بعد سارا کا سارا غصہ جھاگ بن کر بیٹھ جاتا ہے ، پھر یہی سوچ کر چپ کر جاتی ہوں کہ بس زندگی بھر دوبارہ سامنا نہ ہو ، نہ ہی اس کا نام کوئی لے ، نہ ہی اس کی یاد آئے کیونکہ ہم جیسے لوگ بس اپنی ذات کو ختم تو کرسکتے ہیں لیکن کسی اور کی ذات کو نہیں
یہ نہیں کہ ہم اچھے ہوتے ہیں بلکہ ہماری برائى اپنی ذات تک محدود ہوتی ہے کسی اور کو تکلیف دینا ہماری عادت نہیں ہوتی یہی وجہ ہے کہ اکثر ہی ہم جیسے لوگ اچانک لاپتہ ہوجاتے ہیں
Subscribe to:
Posts (Atom)