Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Sunday, October 7, 2018

Zindagi Gulzar Hai

Mein miss karoongi? Miss tou shaid ek chota lafz hai inn ehsaasaat k liye jo mai tumhare liye rakhne lagi hoon aur ab mai apne aap se darnay lagi hoon.


Kissi se muhabbat insaan ko bohat kamzor kar deti hai, bohat bebas, majboor, mahkoom aur mujhe inn teenon cheezon se nafrat hai. Lekin uske bawajood tum meri zindagi ka markaz bante jaa rahe ho.


Tum mujhse puchte ho kay mujhe tumhari kia baat achi lagti hai? Mein tumse ye kaisay kahoon ke mujhe tumhari kaunsi baat achi nahi lagti?
Apne ird gird tumhara ghoomna, mere wajood se na hatnay waali tumhari gehri bolti nazrein, tumhari har waqt ki tawajja, tumhari jaan chidaknay wala har andaaz. Har baar jab tum mere maa baap k liye ehteraam mein khade hotay hoo tou mein tumhare saamne jhukne lagti hoon. Aur kia kuch nahi jo mujhe tumhare saamne moom nahi karta.


Aik chotay ghar kay iss pankhe waalay kamre mein tumhari ye gehri neend. Mineral water bottle ko dhoondne ke bajaye nalke ka paani pi lena. Hand wash chodd kay aik sastay saabun se haath dhona. Apni plate ko meri maa kay haath kay pakay khaanay se baar baar bharna. Per mein ye sab tumhe kabhi nahi bataayungi, tumhare har waaday per hassoongi, tumhari har baat ka mazaak uraayun gi. Tum mujhe sangemarmar samjhte ho, tou samajhte raho, mein tumhaare saamne reth ki deewar nahi ban sakti, mujhe toot jaanay se khof aata hai.




Saturday, October 6, 2018

بس ہمیں مُعاف کرنے کا ہُنر آنا چاہیئے


اگر زندگی کا کُچھ حِصّہ تلخیوں یا محرُومیوں
کی نذر ہو رہا ہو تو سمجھ لینا چاہئے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں کوئی بہُت بڑا انعام دینے والے ہیں ایسا انعام جو اِس دُنیا میں خُوشی اور آخرت میں بخشِش کا سبب بن جائے گا
بس ہمیں مُعاف کرنے کا ہُنر آنا چاہیئے اور سب سے پہلے اپنے آپ کو مُعاف کریں ہر غلطی ،ہر بد گُمانی کے لئے
کیونکہ تب ہی ہم دُوسروں کو مُعاف کرنے کے قابِل بنتے ہیں جب پہلی مُعافی خُود کو دی جائے کر کے دیکھیں ایسا بہُت مزہ ہے مُعافُ کر دینے میں


ہم جن کی عزت کرتے ہیں


ہم جن کی عزت کرتے ہیں اُن کے ساتھ ہمارا محبت کا گہرا رشتہ بن جاتا ہے



کچھ لوگ دوسری دفعہ دیکھنے کے قابل نہیں ہوتے



کچھ لوگ دوسری دفعہ دیکھنے کے قابل نہیں ہوتے اور ہم ان کو پُوجنے لگ جاتے ہیں




وَالضُّحَى


وَالضُّحَى
قسم ہے وقت چاشت کی،
وَاللَّيْلِ إِذَا سَجَى
قسم ہے رات کی جب پرسکون ہوجائے
مَا وَدَّعَكَ رَبُّكَ وَمَا قَلَى
تیرے پروردگار نے نہ تجھے چھوڑا اور نہ تجھ سے بیزار ہوا
وَلَلْآخِرَةُ خَيْرٌ لَّكَ مِنَ الْأُولَى
تحقیق بعد کا دور تیرے لیئے بہتر ہے پہلے والے دور سے۔
وَلَسَوْفَ يُعْطِيكَ رَبُّكَ فَتَرْضَی
عنقریب تیرا پروردگار تجھے عطا کریگا تو تو خوش ہوجائیگا۔
أَلَمْ يَجِدْكَ يَتِيمًا فَآوَى
کیا اس نے تجھے یتیم پایا تو ٹھکانہ نہ دیا؟
وَوَجَدَكَ ضَالًّا فَهَدَى
اور تجھے پایا تھا متلاشی تو تجھے راہ نہ دکھائی؟
وَوَجَدَكَ عَائِلًا فَأَغْنَى
اور تجھے پایا تھا محتاج تو تجھے غنی نہ کیا؟
فَأَمَّا الْيَتِيمَ فَلَا تَقْهَرْ
!تو جو یتیم ہو اُسے دبانا مت
وَأَمَّا السَّائِلَ فَلَا تَنْهَرْ
!اور سوالی کو جِھڑکنا مت
وَأَمَّا بِنِعْمَةِ رَبِّكَ فَحَدِّثْ
!اور اپنے رب کی نعمت بیان کرو



Friday, October 5, 2018

مجھ کو نفرت ہے



__بیچ رستے میں مجھے
!!....چھوڑ کر جانے والے

مجھ کو نفرت ہے تیرے
!!....شہر کی ہر گاڑی سے


Wednesday, October 3, 2018

دوسرے لوگوں کی ذاتی زندگیوں کوکھوجنے والا انسان


دوسرے لوگوں کی ذاتی زندگیوں کوکھوجنے والا انسان نہ تو اپنی زندگی پروان چڑھا سکتا ہے نہ دوسرے کے لیے وجہ تسکین بن سکتا ہے۔ کیونکہ اس دنیا میں کوئی بھی انسان کامل نہیں
ہرشخص ایک کہانی ہوتا ہے


لوگ


جو لوگ کچھ ہوتے ہیں انہیں یہ بتانے کی ضرورت نہیں پڑتی کہ وہ کچھ ہیں بلکہ ان سے مخاطب شخص خودبخود ہی ان کی شخصیت کے سحر میں آ جاتا ہے,اور جو لوگ کچھ نہیں ہوتے وہ اپنا کمپلیکس دور کرنے کےلیے اپنی گفتگو سے بار بار یہ  باور کرانے کی کوشش کرتے ہیں کہ انہیں کچھ سمجھا جائے



یہــاں کــــے لوگـ


یہــاں کــــے لوگـ میـــــرے

ســــاتھ ســـے ڈرے ہـــــوۓ تھـــے

کسی نے کان بھـــرے تھـــے بہتـــ بری

ہـــوں میـــــــــں


شکوے


شکوے اگر وقت پر نہ کیئے جائیں تو وہ اندر پڑے پڑے سوکھ جاتے ہیں۔۔
بلکل سوکھے پتے کی طرح۔۔
۔یہ سوکھے ہوئے الفاظ اندر ہی اندر چبھتے ہیں۔۔
کبھی روح سے کبھی جسم سے ٹکرا کر بجتے ہیں۔
شور مچاتے ہیں۔۔۔
لیکن باہر نہیں نکل سکتے۔۔۔اور وہیں ٹکرا ٹکرا کر دم توڑ دیتے ہیں۔۔۔
پھر۔۔۔
آہستہ آہستہ انسان کا وجود بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو جاتا ہے۔۔۔بالآخر مرجھا جاتا ہے۔۔۔جانتے ہیں کیسے۔۔۔؟؟؟
!بلکل سوکھے پتے کی طرح۔۔۔



')