Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Saturday, January 23, 2021

بیتے سال سے کچھ مسکراہٹیں مستعار لیتے آنا

بیتے سال سے کچھ مسکراہٹیں مستعار لیتے آنا
اب کے برس اداسی کی چادر اتار پھینکیں گے۔

مٹھی میں بھر لائیں گے کئ جگنو خوش بختی کے
ہمیں یقین دہانی کرواؤ کے رنگ دسترس میں رہیں گے ۔

ابھی کرنے کی باتیں ہیں ، سو ابھی کرلو تو اچھا
چلے جاؤ گے تم ، ہم بھی کب تک یہاں رکے رہیں گے ۔

یہ روگ کی کو لگانے کا نہیں ، پر اب لگا بیٹھے ہو تو
کچھ برسوں کی بات ہے ، پھر کسے یاد رہیں گی باتیں ۔

کیا یوں ہی دلاسہ تا عمر ہم خود کو دلاتے رہیں گے ۔

عہد کرو ہر پل نم آنکھوں سے بھی مسکراتی رہیں گے۔ 


مختصر سی تنھائ ، کچھ رات کا اندھیرا ،

مختصر سی تنھائ ، کچھ رات کا اندھیرا ، 
آسمان پر چمکتے ستارے ، دل کے کچھ گھاؤ 
اور بس یہی قلم کا کاغذ پہ رقص شروع ھوجاتا ہے

کچھ تخیلات آتے ہیں ، کچھ زخم رستے ہیں 
ان سے الفاظ بنتے ہیں ،
ایسے الفاظ 
کہ جنہیں صرف قرطاس پر اترنے کی اجازت ھوتی ہے 
جو راز ھوتے ہیں قلم اور ورق کے درمیان ،
جنھیں کسی راہ چلتے مسافر کے سپرد نہیں کیا جاسکتا،
جو کرب ھوتے ہیں ، جو وجع ھوتے ہیں 
جنہیں انسانی روح برداشت نہیں کر پاتی ،
جو لکڑی کے صندوقوں میں لوھے کے تالوں سے مقفل کرکے رکھے جانے کے لائق ھوتے ہیں 

غموں کی بھی عزت ھوتی ہے ،
پردے میں رکھے جاتے ہیں 
انہیں ببانگ دہل برھنہ نہیں کیا جاتا 


وہ لمحہ کہ جب تمہارا دل بے حد بوجھل ہوتا ہے



 وہ لمحہ کہ جب تمہارا دل بے حد بوجھل ہوتا ہے اور تم خاموش ہو جاتے ہو اور دل ہی دل میں رو بھی لیتے ہو پر کسی سے کچھ نہیں کہتے نہ اشکوں سے نہ لبوں سے، کیوں کہ انسان اکثر انسان کی تکلیف کو، آزمائش اور اسکے درد کی شدت کو نہیں سمجھ پاتا، بس جو ہر شے سے واقف ہے تم اسکو بتانے کے منتظر ہوتے ہو کہ جب تم کائنات پر قادر اللہ کے سامنے اس تڑپ سے اور امید سے پیش ہو کہ "پیارے اللہ میری آزمائش میں آسانی فرما، پیارے اللہ میری مدد فرما."یہ تم اپنے لبوں سے کہہ نہیں پاتے اور بس اسی لمحے جب تم سُبْحَانَ رَبِّيَ الأَعْلَى کی تسبیح کے ذریعے پیارے اللہ تعالیٰ کو سجدہ کرتے ہوئے تڑپتے دل، اداس چہرہ اور نم آنکھوں سے برستے ہوئے ان شدت زدہ اذیت دینے والے آنسوؤں کے ساتھ اللہ سے بنا کچھ کہے طویل سجدہ کرتے ہو کہ اللہ سب سمجھتا ہے وہیں ان سسکیوں اور تڑپ میں تمہارا دل مطمئن بھی ہوتا ہے کی وہی جو انسان نہیں کر پاتا وہ اللہ کرتا ہے بےشک وہ تو تمہارے زمین پر بیٹھے دل کی آواز کو ساتویں آسمان سے سنتا ہے اور تمہارے ہر درد سے واقف ہے. یہ لمحہ بے حد 
‎عجیب ہے ایک طرف اضطراب اور ایک طرف سکونِ قلب۔


"اے میرے پیارے اللہ میری ہر دعا پر کنُ فرما دے، میری آزمائشوں کو آسان فرما۔اور مجھے اپنے معجزوں سے نواز دے



some years ago I was also one of those people who make fun of people

some years ago I was also one of those people who make fun of people when they are trying to follow deen after a heartbreak or some kind of incident in their lives. they are termed as "naye musalman" because they try to follow basic commands given by God. 

years later, when i was knocked down, fell down on my knees and i had to go back to him in order to ask for betterment, i heard the same kind of things. and thats when I realize, 

خدا کے پاس جانے کا کوئ وقت نہیں ہوتا۔

just like how you don't shower for days and then you stink, do you think "what's the use now, I am already dirty"? No. You get up. You take a shower. You change into better clothes. its the same with your creator. no matter for how long you have stayed away from him, he is there to hear your one voice. he is there to hear you always, no matter how much you are covered in sins.
so we, who are dependent on him for each breathe, who are we to judge someone's relationship with God? who are we to label them something insulting? who are we to give them taunts of their past when he, himself, who has the power of whole universe and beyond, doesn't say a word and accepts the broken being as his own? 

if someone didn't pray in past and now trying to, if someone doesn't wear hijab everywhere, if someone used to have a night club life and now going on a hajj, if someone is genuinely trying to change him/herself, you should not come with your insensitive remarks about their past, don't laugh at them, don't make fun of them, instead try and learn empathy and kindness from the one who is most merciful. if someone tries and follow the schedule of ibadat only in ramzan ul Mubarak, encourage. so that being might continue it afterwards as well.
become a reason to attract people towards deen instead of pulling them out of it. 
as it was said in sheher e zaat,

وہ وجود نہیں دیکھتا، وہ تو دل دیکھتا ہے، نیت دیکھتا ہے۔

pray. pray your heart out. with tears, without tears, with words, without words. 
for sure, he listens to you. for sure, he waits for you to come to him. 



پاکستان ، پاکستانیوں کے لیے صرف قبرستان ہے۔


روس کے صدر *ولادی میر پیوٹن* نے بہترین بات کہی ہے 
انھوں کہا ہے کہ 
پاکستان پاکستانیوں کیلئے قبرستان ہے
*پیوٹن* کا کہنا ہے 
کہ جب کوئی پاکستانی امیر ہوجاتا ہے تو وہ اپنا بینک اکاؤنٹ سوئیزر لینڈ میں رکھتا ہے ۔
 وہ علاج معالجہ کیلئے امریکہ اور برطانیہ جاتا ہے 
وہ شاپنگ دوبئی اور یورپ سے کرتا ہے 
وہ چائینہ کی چیزیں خریدتا ہے 
وہ عبادت مکہ اور مدینہ میں کرتا ہے
اسکے اولاد یورپ میں تعلیم حاصل کرتا ہے 
وہ سیر کرنے کے لئے امریکہ برطانیہ اور کینڈا کا سفر کرتا ہے
 اور 
وہ جب مر جاتا ہے تو وہ اپنے ابائی وطن پاکستان دفن ہوتا ہے۔
پاکستان پاکستانیوں کے لئے 
صرف قبرستان ہے
 اور قبرستان کیسے ترقی کرسکتا ہے ؟؟


Friday, January 22, 2021

ســـــندر

ســـــندر! ⁦♡
تمہاری پلکوں کے سایوں میں 
ایک دنیا بَستی ہے
وہ دنیا کہ جس کے ہر ایک کونے میں 
تمہاری خوبصورت ہنسی جلترنگ کی طرح بجتی ہے
اور "رات کو جگنو ٹھہر کے دیکھتے ہیں" 



There is nothing wrong in falling in love with someone .

There is nothing wrong in falling in love with someone . Islam never prohibited it . Confess it  as soon as possible then if you are lucky enough you will get what you were dreaming about from such a long time But don't be possessive you can't expect that person to love you  back just because you like them . 

That's not how love works . You have to let them free you have to let them live the way they want . Yes it will hurt a whole lot to see them  being far away from you but when you feed your brain the idea that they are not your property to earn or win you will have to be okay with the idea of being away with them . They are humans with emotions and if they are happy with someone else then let that be .


 Someone rejecting your proposal or confession  is a favor to you by not wasting your time . Please don't beat yourself up and overthink that you did something wrong by chosing a person who doesn't like you .   We don't get to choose who we fall for it's something our soul choose which we don't have control over . Love them and pray for  their happiness that's what true love is . Don't make it a win or lose game it's life live it ,  accept it and  move on when you feel ready . Some people are not for you and it can take years for you to realize that .

 If it still  doesn't help then just imagine that if you can love a wrong person that much how much you can love the person who is meant for you and belongs to only you 💯


میں چند لمحے خاموشی کے گزارے

میں چند لمحے خاموشی کے گزارے،
دیر تک اپنے گھر کی
 درودیوار کی سرگوشیوں کو سنا،
میں سمجھنے میں مصروف تھی
 کہ کون سی باتیں ان دیواروں میں گھٹ رہی ہیں،

ہوا کا لمس بھی پتھر کی طرح لگا 
جب میرے گھر کی دیواروں کا 
سکوت ٹوٹنے سے باز رہا،
آنکھ سے آنسو پھسل پھسل گئے
جب وحشت محسوس کر لی میں نے،
مسکراہٹ چہرے پہ سجا لی،
فنکاری کے کمال جوہر دیکھائے

ہائے یہ میرے گھر کے درودیوار کی سنجیدگی
میرے دل میں گہری چبھن دے رہی


ہو سکتا ہے کہ جب ہم جاگیں تو دل میں غصہ ہو کہ ہمارے ساتھ غلط کیا گیا،

ہو سکتا ہے کہ جب ہم جاگیں تو دل میں غصہ ہو کہ ہمارے ساتھ غلط کیا گیا، یا اپنی کوتاہیوں کو یاد کر کے اداس ہوں، خود کو ایک ایسی جگہ نظر بند سا محسوس کرتے ہوں جہاں سے باہر کا کوئی رستہ دکھائی نہ دے۔ ہمارا ذہن اس بات سے پریشان ہو کہ لوگ کس قدر ظلم کرتے ہیں، اپنے ہاتھوں سے بھی اور اپنی زبانوں سے بھی۔۔۔۔ ہمارا دم گھٹتا محسوس ہوتا ہو، جیسے ہم ڈوب رہے ہوں۔۔۔ 

لیکن یہ بھی تو ہو سکتا ہے کہ ہم یہ کہتے ہوئے جاگیں:

"الحمد لله الذي أحيانا بعد ما أماتنا وإليه النشور"

تمام تعریف اور شکر اللہ کے لئے ہے جس نے ہمیں زندگی دی ہمیں موت دینے کے بعد، اور اسی کی طرف ہمیں لوٹنا ہے۔

اپنی بیداری کے لمحات میں ان الفاظ پر غور کرنے سے یہ بات سمجھ آتی ہے رات میری نیند دراصل موت تھی۔ صبح جاگنا واپسی ہے زندگی کی طرف۔ اس نے صرف ہمارے جسم کو ہی نہیں جگایا، ہمارے دلوں، ہماری روح کو بھی ایک نئی زندگی دی ہے۔ اب جب ہم اس نئے دن، اس نئی زندگی میں داخل ہو گئے ہیں تو یہ بات دل میں واضح ہو کہ ہماری کوئی بھی لغزش ایسی نہیں جو اسکے ہاں لکھی نہ گئی ہو، نہ ہمارا کوئی گناہ ایسا ہے جو اسکے ریکارڈ سے مٹ جائے گا۔ ہم اسکی طرف لوٹائے جائیں گے اور وہیں معاملہ دیکھا جائے گا۔

ہماری فیملی اور چاہنے والے جھوٹی امید دلوانے کے لئے ہماری کوتاہیوں کو چھوٹا کر کے پیش کرتے ہیں کہ چلو اتنی بھی بڑی بات نہیں۔ دوسری جانب کچھ اور لوگ ہماری غلطیوں کو مزید بڑا کر کے دکھاتے ہیں تا کہ اپنے نفس کے وزن تلے ہمیں کچل سکیں۔ لیکن وہ اللہ۔۔۔ وہ تولے گا ہمارے تمام اعمال، ہمارے الفاظ، ہماری نیتیں۔۔۔ میرے حساب کے مطابق نہیں، نہ مجھے چاہنے یا مجھ سے نفرت کرنے والوں کی خواہشات کے مطابق! وہ غفور الرحیم ہے لیکن وہ منصف بھی ہے، وہ عادل بھی ہے۔ وہ ہمیں ان دعووں پر نہیں تولے گا جو لوگ ہمارے خلاف یا ہمارے حق میں کرتے ہیں، بلکہ وہ ہمارا فیصلہ ان دعووں کے پیچھے چھپی حقیقت کے مطابق کرے گا۔ اگر ہم اس ساری چیز پر اچھی طرح غور کر لیں تو شاید اپنا ایک واضح عکس دیکھنے میں مدد ملے کہ حقیقت میں ہم کس مقام پر کھڑے ہیں؛ نہ چاہنے والوں کی جھوٹی تسلیوں پر خود کو پرکھیں، نہ نفرت آمیز جھوٹ کے مطابق جو ہم پر گھڑا جاتا ہے۔

آج کا دن گزارتے ہوئے ہم یہ ذہن میں رکھیں کہ یہ دن ہمارا آخری دن بھی ہو سکتا ہے۔۔ اپنی ذات میں جو کچھ تبدیلیاں ہم لا سکتے ہیں، آج ہی لانے کی کوشش کریں۔ وہ لوگ جنکا مقصد ہمارے اندر کیڑے نکالنا ہی ہے چاہے ہم کتنے بھی اچھے ہو جائیں، انہیں نظرانداز کرنا ہے۔ اور ایسے لوگوں کا شکر گزار ہونا ہے جو خلوصِ نیت  سے ہمیں آئینہ دکھاتے ہیں،  ہمارے اندر خیر دیکھتے ہیں اور محبت سے ہمیں ہماری خامی بتاتے ہیں۔ آج کا دن ایسے گزارنا ہے کہ بس یہی ایک دن ہے ہمارے پاس۔۔ ویسے بھی، جب ہم اس پاک ذات کے پاس واپس جائیں گے تو ایک دوسرے سے یہی تو کہتے ہونگے ناں کہ
 
"إن لبثتم إلا يوما"
نہیں ٹھہرے تم سوائے ایک دن کے


مجھے عادت سی ہوگئی ہے ،اب بہانے ڈھونڈنے کی ۔

مجھے عادت سی ہوگئی ہے ،اب بہانے ڈھونڈنے کی ۔
آباد بستی میں، خانہ بدوشوں کی طرح رہنے کی ۔
اس کچے دل میں ،پکّے مکین بسانے کی 
ہر رات ، شبِ غم منانے کی 


اپنی ہی اڑان سے بیزار ہوکر ،زندانون میں مسکن بنانے کی 
اپنی مشعلین خود بجھا کر ،وحشتون میں قرار ڈھونڈنے کی 
کے جیسے یقین کو گمان جاننے کی 
اور مجازی کو حقیقی ماننے کی 


مسافر کو ایک نئی مسافت کی تیاری سے روکنے کی 
ایک خوش کُن تصور کی آس میں ،یونہی صدیاں بتانے کی 
محفل میں چند اشعار پڑھ کر ،سب کو رلانے کی 
ہزاروں کے ہجوم میں ،وہی ایک چہرہ تلاشنے کی
 

یہ بھی معلوم ہے خواہش کچھ نا مناسب سی ہے 
پر یوں سمجھو دوستوں ! اب آرزوئے حیات سی ہے 
اب کے خواہش ہے ،محبّت میں وصل حاصل کرنے کی 
چوکھٹ کے اس پار کھڑے شخص کو اپنا بنانے کی ۔


')