Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Wednesday, July 1, 2015

میں جرم کا اعتراف کرکے


میں جرم کا اعتراف کرکے 
کچھ اور ہے جو چھپا گئی ہوں


ﺟﻮﻕ ﺩﺭ ﺟﻮﻕ ، ﺗﻤﻨﺎﺅﮞ ﮐﮯ ﺩﻫﻮﮐﮯ ﮐﻬﺎ ﮐﺮ


ﺟﻮﻕ ﺩﺭ ﺟﻮﻕ ، ﺗﻤﻨﺎﺅﮞ ﮐﮯ ﺩﻫﻮﮐﮯ ﮐﻬﺎ ﮐﺮ
ﺩﻝ ﺍﮔﺮ ﺍﺏ ﺑﻬﯽ ﺩﻫﮍﮐﺘﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺣﺪ ﮐﺮﺗﺎ ﮨﮯ




تم سے کچھ نہیں کہنا


ہم نےسوچ رکھا ہے
چاہے دل کی ہر خواہش
زندگی کی آنکھوں سے
اشک بن ک بہہ جاے
تم سے کچھ نہیں کہنا


Monday, June 29, 2015

تم رنگوں جیسے تھے



تم رنگوں جیسے تھے
تمھارے جانے بعد، 
اب میں بے رنگ ہوں۔۔۔۔

 

گھٹن بڑھتی ہے جب


گھٹن بڑھتی ہے جب_______________
  بھی ٹوٹتے ہیں رابطے جاناں

وہ ہر روز


وہ ہر روز
جھوٹ کے بیج بوتا تھا
اور میں ہر روز
یقین کی فصل اُگاتی تھی
ایک دن اُسکے
جھوٹ سے
یقین کی فصل کو,
آگ لگ گئی
پھر وہ سچ کا پانی ڈالتا تھا 
اور میں جھوٹ کی راکھ سمیٹتی تھی

 

میں اسے کھونے کے ڈر سے


میں اسے کھونے کے ڈر سے
اکثر اپنی باتوں کا
ادھوراجواب سن کر
خاموش ہوجاتی ہوں
کیوکہ
اب یہ جان گئی ہوں
جب تعلق کمزور پڑ جائیں 
کچھ باتوں کا جواب نہیں ملتا

 

Saturday, June 27, 2015

خدا را! اک نگاہِ آشنائی


خدا را! اک نگاہِ آشنائی
    تمنا ہاتھ پھیلائے کهڑی ہے

ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﻭﺻﺎﻑ ﻭ ﺧﺼﺎﺋﻞ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺟﯿﺖ ﻟﯿﺎ



ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﻭﺻﺎﻑ ﻭ ﺧﺼﺎﺋﻞ ﻧﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﺟﯿﺖ ﻟﯿﺎ    
ﻣﯿﺮﮮ ﻣﺮﯾﺪﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﮭﺎ ﻭﮦ ﺷﺨﺺ ﭘﯿﺮﻭﮞ ﺟﯿﺴﺎ

تمہیں معلوم تو ہوگا


تمہیں معلوم تو ہوگا
سبھی موسم بدلتے ہیں
کبھی تپتی دوپہریں جون کی
تن من جلاتیں ہیں
کبھی یخ بستہ راتوں کا
دسمبر لوٹ آتا ہے
کبھی پت جھڑ کا موسم خون پیتا ہے درختوں کا
کبھی سُوکھی ہُوئی شاخوں پہ کلیاں کھلکھلاتیں ہیں
خزاں کا دم نکلتے ہی
بہاریں مسکراتیں ہیں
تمہیں معلوم تو ہوگا
سبھی موسم بدلتے ہیں
مگر یہ بھی حقیقت ہے
ہمارے دِل کے آنگن میں
کسی صُورت نہیں بدلا 
تمہاری یاد کا موسم

 
')