وہ اک لڑکی.. جانتےہو تم ؟
وہی ، جو بے توجہی کے سبب ہمیشہ بے اصول رہتی تھی
وہ اک لڑکی جانتے ہو تم ؟
وہ جسے نیند بہت پیاری تھی
وہ جو ایک خواب کے اثر میں تھی
وہ جو لا علم رہی منزل سے
وہی جو عمر بھر سفر میں تھی
وہ اک لڑکی ,جانتے ہو تم ؟
جس نے خوشبو کی تمنا کی تھی ، اور روندھے گلاب پائے تھے
جس نے اپنی ہی نیکیوں کے سبب ، رفتہ رفتہ عذاب پائے تھے
وہ اک لڑکی, جانتے ہو تم ؟
وہ جس کا دین ، بس محبت تھا
وہ جس کا ایمان وفائیں تھیں
وہ جس کی سوچ بھی پریشان تھی
وہ جس کے لب پر فقط دعائیں تھیں
وہی ، الجھی ہوئی بے چین سی باتوں والی
محبتوں سے ڈر گئی کل شب
ہجر کے دکھ کو سہتے سہتے ، وہ لڑکی
مر گئی کل شب
آؤ اب لاش اٹھاؤ اس کی ، وہ جو تیرے اثر میں رہتی تھی
آؤ اب سوگ مناؤ اس کا ، وہ جو سورج کو قمر کہتی تھی
محبتوں سے ، ڈر گئی کل شب
!!وہ لڑکی مر گئی کل شب
No comments:
Post a Comment