Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Sunday, July 16, 2017

سمے کے سمندر، کہا تُو نے جو بھی، سُنا، پر نہ سمجھے


سمے کے سمندر، کہا تُو نے جو بھی، سُنا، پر نہ سمجھے
جوانی کی ندّی میں تھا تیز پانی، ذرا پھر سے کہنا

مجھ کو اچھی نہیں لگتی یہ شعوری باتیں۔۔


مجھ کو اچھی نہیں لگتی یہ شعوری باتیں۔۔
ہائے بچپن کا زمانہ وہ ادھوری باتیں۔۔

تجھ سے ملنا بھی کوئی کام ہوا کرتا تھا،
روز ہوتی تھیں ترے ساتھ ضروری باتیں۔۔

ہاں وہ اچھا تھا مگر اُس پہ یقیں کیا کرتے




ہاں وہ اچھا تھا مگر اُس پہ یقیں کیا کرتے

مجھ سے کرتا تھا ہمیشہ وہ ادھوری باتیں۔۔




کہتے ہیں آگے تھا بُتوں میں رحم





کہتے ہیں آگے تھا بُتوں میں رحم
ہے خُدا جانیے یہ کب کی بات




رہ رہ کے دردِ عشق کی آسودگی بڑھی





رہ رہ کے دردِ عشق کی آسودگی بڑھی
رہ رہ کے یاد آئی ہمیں چارہ گر کی بات



ہم اپنے دل کی بات تبسم نہ کہہ سکے





ہم اپنے دل کی بات تبسم نہ کہہ سکے
ہوتی رہی ہے یوں تو نظر سے نظر کی بات



تم اپنی چارہ گری کو نہ پھر کرو رُسوا




تم اپنی چارہ گری کو نہ پھر کرو رُسوا
ہمارے حال پہ چھوڑو ہمارے حال کی بات


کیا پوچھتے ہو رہروِ منزل کی سرگزشت




کیا پوچھتے ہو رہروِ منزل کی سرگزشت

کچھ راہزن کی بات ہے کچھ راہبر کی بات



وہ نہیں ہے تو یونہی دل کو دُکھانے کے لئے




وہ نہیں ہے تو یونہی دل کو دُکھانے کے لئے
چھیڑ دی ہم نے کسی یارِ دل آزار کی بات



خود کو تنہا نہ سمجھ لینا نئے دیوانو




خود کو تنہا نہ سمجھ لینا نئے دیوانو
خاک صحراؤں کی ہم نے بھی اڑا رکھی ہے۔



')