Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Wednesday, February 18, 2015

لوگ پوچھیں گےتنہائی کا سبب


لوگ پوچھیں گےتنہائی کا سبب
کیا چھپاؤ گے __ کیا بتاؤ گے ؟



Tuesday, February 17, 2015

تم کہتے تھے نا تیرا سایہ ..... ہوں میں


تم کہتے تھے نا تیرا سایہ ..... ہوں میں
شائد اسی لیے تم اندھیروں میں میرا ساتھ چھوڑ گۓ


 

Malal Hai Magar Itna Malal Thorhi Hai


Malal Hai Magar Itna Malal Thorhi Hai
Ye Aankh Rone Ki Shiddat Se Laal Thori Hai

Bus Apne Wastey Hi Fikar-Mand Hain Sab Log
Yahan Kisi Ko Kisi Ka Khayal Thorhi Hai

Paron Ko Kaat Dia Hai Urhan Se Pehle
Ye Khof-E-Hijr Hai, Shoq-E-Wisal Thori Hai

Maza To Jab Hai K Har Ke Bhi Hanstay Raho
Hamaisha Jeet Hi Jana Kamal Thorhi Hai??

Lagani Parhti Hai Dubki Ubharney Se Pehle
Gharoob Honey Ka Matlab Zawal Thorhi Hai



Baha Baha Kar Yeh Anson Bikhar Chuki Hon Buhat


Baha Baha Kar Yeh Anson Bikhar Chuki Hon Buhat
Simat Ke Zat Main Apni Ab Muskurana Chahti Hoon




Monday, February 16, 2015

Yeh meray khuwaboon ki kahkashan hay.. ..


Her ik tamana lahu lahu hay.. ..
Mager hawa'oon kay neram lehjay,
Mujhse dheeray say poochtay hein,
Yeh kaisi rangoon ki barishein hein?
Yeh kaisay jugnoo chamak rahay hein?

Yeh meray khuwaboon ki kahkashan hay.. ..
Wu zindagi kay azab saray.. ..
Yeh meri ankhoon kay khuwab saray!!
Mein apni bay-kaif zindagi kay azab likhoon?
Kay band aankhoon kay khuwaab likhoon?



تمھیں مجھ سے محبت ہے


تمھیں مجھ سے محبت ہے
!محبت کی طبیعت میں یہ کیسا بچپنا قدرت نے رکھا ہے
کہ یہ جتنی پرانی جتنی بھی مضبوط ہو جائے
اِسے تائیدِِ تازہ کی ضرورت پھر بھی رہتی ہے
یقیں کی آخری حد تک دِلوں میں لہلہاتی ہو!
!نگاہوں سے ٹپکتی ہو، لہو میں جگمگاتی ہو
!ہزاروں طرح کے دلکش، حسیں ہالے بناتی ہو
اِسے اظہار کے لفظوں کی حاجت پھر بھی رہتی ہے
محبت مانگتی ہے یُوں گواہی اپنے ہونے کی
کہ جیسے طفلِ سادہ شام کو اِک بیج بوئے
اور شب میں بارہا اُٹھے
زمیں کو کھود کر دیکھےکہ پودا اب کہاں تک ہے
محبت کی طبیعت میں عجب تکرار کی خَو ہے
کہ یہ اقرار کے لفظوں کو سننے سے نہیں تھکتی
بچھڑنے کی گھڑی ہو یا کوئی ملنے کی ساعت ہو
اسے بس ایک ہی دھن ہے
کہو –”مجھ سے محبت ہے”
کہو –”مجھ سے محبت ہے”
تمھیں مجھ سے محبت ہے
سمندر سے کہیں گہری ستاروں سے سوا روشن
پہاڑوں کی طرح قائم ،ہواؤں کی طرح دائم
زمیں سے آسماں تک جس قدر اچھے مناظر ہیں
محبت کے کنائے ہیں وفا کے استعارے ہیں
ہمارے ہیں۔
ہمارے واسطے یہ چاندنی راتیں سنورتی ہیں
سُنہرا دن نکلتا ہے
محبت جس طرف جائے،زمانہ ساتھ چلتا ہے ۔ “

کچھ ایسی بے سکونی ہے وفا کی سرزمینوں میں
کہ جو اہلِ محبت کو سدا بے چین رکھتی ہے
کہ جیسے پھول میں خوشبو ،کہ جیسے ہاتھ میں پارا
کہ جیسے شام کا تارا
محبت کرنے والوں کی سحر راتوں میں رہتی ہے
!گُماں کے شاخچوں میں آشیاں بنتا ہے اُلفت کا
یہ عین وصال میں بھی ہجر کے خدشوں میں رہتی ہے
محبت کے مسافر زندگی جب کاٹ چکتے ہیں
تھکن کی کرچیاں چنتے وفا کی اجرکیں پہنے
سمے کی راہ گزر کی آخری سرحد پہ رُکتے ہیں
تو کوئی ڈوبتی سانسوں کی ڈوری تھام کر
دھیرے سے کہتا ہے
!_____“یہ سچ ہے نا
ہماری زندگی اک دوسرے کے نام لکھی تھی!
دُھندلکا سا جو آنکھوں کے قریب و دُور پھیلا ہے
اسی کا نام چاہت ہے
تمھیں مجھ سے محبت تھی
!!تمھیں مجھ سے محبت ہے”
!محبت کی طبیعت میں یہ کیسا بچپنا قدرت نے رکھ ہے




Friday, February 13, 2015

عشق کو کیا خبر کہ اس نے ہمیں ؟


عشق کو کیا خبر کہ اس نے ہمیں ؟
کیسا بے حال کر کے چھوڑ دیا ۔۔۔



سوگ منائو .....


 

سوگ منائو .....
کہ اب ہم ........
تمهارے نہیں رہے




چلو اپنا ہی کوئ رنگ بھر دو


چلو اپنا ہی کوئ رنگ بھر دو 
مجھے تم زندہ کرسکتے ہو ؟‌ کردو



Wednesday, February 11, 2015

شکر کرو کہ ہم ہی ہیں تمہارے مد مقابل


شکر کرو کہ ہم ہی ہیں تمہارے مد مقابل
کوئی اور ہوتا تو کر دیتا تمہیں خاموش



')