ضابطے محبت کے
طے ہوئے تھے یوں جاناں
روٹھنا منانا پر
چھوڑ کر نہیں جانا
پھر یہ ہجر کیسا
ہے
پھر یہ کیسی دوری ہے
رابطہ نہ رکھو پر
واسطہ ضروری ہے
رابطے محبت کے
توڑ کر نہ جاؤ تم
مجھ کو یوں اکیلا ہی
چھوڑ کر نہ جاؤ تم
ضابطے محبت کے
طے ہوئے تھے یوں جاناں
ہم کو سب نبھانے ہیں
امتحاں محبت کے
لازوال ہوتے ہیں
سلسلے محبت کے
وہ قسم جو کھائی تھی
توڑ کر نہیں جانا
طے ہوا تھا یہ جاناں
روٹھنا منانا ، پر
چھوڑ کر نہیں جانا
No comments:
Post a Comment