اے اشک رواں میرے
اے اشک رواں میرے
اتنی تو سمجھ کر لے
تیری چاہ ادھوری ہے
اس شخص کے اور میرے
حائل ہے ایک دنیا
اے اشک رواں میرے
توں کیوں نہی سمجھ پایا
اس شخص سے الفت کو
-
اے اشک رواں میرے
اس شخص سے تو میری
بے نام سے قربت ہے
اس شخص سے تو میری
بے نام سی دوری ہے
-
اے اشک رواں میرے
تیری چاہ ادھوری ہے .
-
توں کیوں نہی سمجھ پایا
سائیں کا بھرم تھا توں
میرا تو حرم تھا توں
توں حرم سے نکل آیا
-
اے اشک رواں میرے
تیری چاہ ادھوری ہے
-
اب صبر ضروری ہے
-
اے اشک رواں میرے
اے اشک رواں میرے
No comments:
Post a Comment