Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Friday, June 12, 2015

یہ جو شام ڈھل رہی ھے


یہ جو شام ڈھل رہی ھے
اسے سہل بھی نہ جانو
یہ ٹھہر گئی جو دل میں
یہی شب ہلاکتوں کی
یہی دو پہر کڑی ھے
.
پس ِگردِ عہدوپیماں
یہ جو ہجر کی گھڑی ھے
یہ فشار ِ جاں کا موسم
یہ جو دل گرفتگی ھے
یہ جو وہم ھے لہو میں
یہ جو سہم آنکھ میں ھے
یہ سناں سی وسوسوں کی
جو خیال مں گڑی ھے
یہ جو اک خلش وفا کی
یہ جو ان کہی کہانی
مرے دل میں رہ گئی ھے
یہ تھکن رہ ِ جنوں کی
جو اتر گئی رگوں میں
یہ تری مری خوشی ھے
یہ چراغ چاہتوں کے
جو ہوا میں جل رہے ہیں
انہیں کب تلک سنبھالیں؟
چلو پھر سے توڑ ڈالیں
وہ تمام عہد و پیماں
کہ میں تجھ میں جی رہی ہوں
کہ تو مجھ میں بس رہا ھے
چلو پھر سے سوچتے ہیں
کہ میں تجھ سے نا شناسا
کہ تو مجھ سے اجنبی ھے
وہ جو رسم ِ دوستی ھے
وہ رہے تو جاں سلامت
نہ رہے تو پھر بھی جاناں
تیرا غم سنبھالنے کو
ابھی زندگی پڑی ھے


No comments:

Post a Comment

')