اے چاند
اسے کہنا وہ جو دٌور بہت دٌور بستا ہے
اسے کوئی یاد کرتا ہے
بے حساب کرتا ہے
اسے کہنا
جب وہ کسی اور کے سنگ بستا ہے
تو پھر دور بہت دور کسی کا دل دھڑکتا ہے
اور جب وہ اٌداس ہوتا ہے
پاس اس کے نا کوئی غم شناس ہوتا ہے
تو پھر بہت دور کسی کی آنکھوں
سے لہو برستا ہے
اے چاند
اسے کہنا
جسے وہ چھوڑ آیا تھا
جسے وہ توڑ آیا تھا
وہ آج بھی تیرے آس پاس بستا ہے
تیرے پاس پاس بستا ہے
No comments:
Post a Comment