اظہارِ عشق میں جو تحریر بھیجی ٬ رَد ہوگئی
میں پھر بھی اسکی راہ تکوں؟ مطلب حَد ہوگئی
خط اتنے لکھے اُسکو کہ لکھنا بھول گیا
میری ہر زبر زیر پیش بھی پھر شَد ہوگئی
عجیب پتھر دل انسان تھا میرا محبوب بھی
میری ہر نیکی اسکے آگے بَد ہوگئی
میرا خلوص میرے منہ پہ پٹخا اس نے
میری وفاء اسکی انا کی زَد ہوگئی
🌸
No comments:
Post a Comment