کل یہ بچے جلدی بڑے ہو جائیں گے... اور پرندوں کی طرح اڑ جائیں گے، ہر کوئی اپنے اپنے آشیانے کی طرف۔ اور آپ کی ساری فکر بس ایک اچھا کھانا بنانے کی ہوگی... تاکہ آپ انہیں بس ایک گھنٹہ کے لیے اپنے اردگرد جمع کر سکیں۔ پھر جلدی سے سب اپنی دنیا میں واپس چلے جائیں گے اور آپ کو اکیلا چھوڑ دیں گے۔ آپ سوچیں گی، اگلے دن کے لیے کیا پکاؤں؟ اور کس کے لیے پکاؤں، جب گھر میں بس آپ اور ان کا والد ہی ہوں گے۔
... کوئی بیٹی اسکول سے واپس آکر سیڑھیوں پر آپ کے کھانے کی خوشبو کو سونگھتے ہوئے یہ نہیں کہے گی، "امی، بہت بھوک لگی ہے۔" اور بیٹا اسکول سے آکر دوڑتا ہوا کچن میں جائے گا، برتنوں کے ڈھکن کھولے گا، تھوڑا سا چکھے گا اور کہے گا، "امی، میں بھوک سے مر رہا ہوں۔"
... یا اللہ! یہ وقت کب گزر گیا؟ یہ دن اتنی تیزی سے کیسے اُڑ گئے؟ روزانہ آپ سوچتی تھیں کہ آج کیا پکاؤں تاکہ سب کی پسند کو خوش کر سکوں۔ ... آپ کبھی کبھار تنگ بھی آجاتی تھیں جب بیٹا آپ سے کوئی خاص ڈش بنانے کو کہتا تھا یا بیٹی آپ سے کوئی میٹھا مانگتی تھی اور آپ سے منتیں کرتی تھی۔ ... آج آپ دل میں یہ خواہش کرتی ہیں کہ کاش کوئی آپ سے کوئی کھانے کی فرمائش کرے تاکہ آپ دوبارہ ان سب کو اپنے اردگرد جمع کر سکیں۔
یا اللہ! کتنی شدت سے آپ ان دنوں کو یاد کریں گی۔ اس لیے میں آپ کو نصیحت کروں گی: اللہ کی خاطر، اپنے بچوں کی موجودگی کا خوب مزہ لیں۔ ان کے بکھرے ہوئے کھلونوں، ہر جگہ پھیلی ہوئی چیزوں، اور بکھرے ہوئے گھر کا بھی مزہ لیں۔ ... ان کے مذاق، کھیل کود، اور شور شرابے کا بھی مزہ لیں، جو آج آپ کو سر درد دیتا ہے۔ خوب مزہ لیں... یقین کریں، جب آپ کا گھر بے حد صاف اور بے حد پرسکون ہو جائے گا... تو یہ سب یاد آئے گا۔ جائیں، اپنے بچوں کو جتنا ہو سکے گلے لگائیں۔ ان کی بچپن کی شرارتوں اور ان کے اردگرد موجود ہونے کا بھرپور لطف اٹھائیں۔ کیونکہ وہ اتنی تیزی سے بڑے ہو جاتے ہیں، جتنا آپ سوچ بھی نہیں سکتیں۔ ان کی خوشبو اور ان کی موجودگی کا مزہ لیں۔ آج آپ کے پاس ان کا پورا دن ہے، لیکن کل... شاید آپ کو بس ایک گھنٹہ ملے گا۔ ان کے ساتھ اپنی زندگی دل سے جئیں
❤️
No comments:
Post a Comment