تم مُسکرایا کرو تاکہ تتلیوں کے رابطے قائم رہ سکیں
انہیں اس وہم سے چھٹکارا مِل جائے کہ۔۔۔دنیا میں خوبصورت رنگ ان کے پاس نہیں بلکہ تمھارے پاس بھی ہیں۔
Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.
Looking for something?
Kahkashan Khan Blog This page is dedicated to all the art, poetry, literature, music, nature, solitude and book lovers. Do what makes your soul happy. Love and Peace. - D
تم مُسکرایا کرو تاکہ تتلیوں کے رابطے قائم رہ سکیں
انہیں اس وہم سے چھٹکارا مِل جائے کہ۔۔۔دنیا میں خوبصورت رنگ ان کے پاس نہیں بلکہ تمھارے پاس بھی ہیں۔
اللَّهُمَّ أَلْهِـــمْنِي رُشْـــدِي وَأَعِـــذْنِي مِـــنْ شَرِّ نَفْسِي
اے اللّٰه ! میـــری بھـــلائی مــجھ پرالہـــام کـــر
اور مـجھــے مـــیرے نفـــس کے شـــر سے بچـــا لـــے
(محمد الرسول اللہﷺ)
آمین ثم آمین یاربُـــ العالمین
🤲
اگر آرام اور سکون سے رہنا چاہتے ہیں تو ہر چیز میں مختصر رہنا سیکھیں۔ گفتگو میں، احساسات میں اور کبھی کبھی لوگوں کے چناؤ میں بھی
🌸
ہم ایک ایسے معاشرے میں رہتے ہیں، جہاں کوئی یہ تو دعویٰ نہیں کرتا کہ
"I am perfect.!"
پر جب بات غلطی کو تسلیم کرنے کی ہوتی ہے یا فیصلہ بظاھر غلط لگتا ہے تو کبھی بھی عاجزی کے ساتھ معافی نہیں مانگی جاتی بلکہ کہا جاتا ہے:
"How can I be wrong?!"
ارے بھئی جب آپ کبھی غلط ہیں ہی نہیں، آپ کی ہر بات hundred percent correct ہے تو
"I am perfect"
کہنے میں کیا ہرج ہے!؟
شاید ہمیں بُرا لگے پر تقریباً ہم میں ہر دوسرا بندہ directly یا indirectly یہیں ظاہر کرتا ہے اپنے عمل سے کہ بھئی perfect ہوں.!
جانتے ہیں اس بات سے نقصان کس کا ہوتا ہے؟
آپ کا اپنا!
کیونکہ غلطیوں کو تسلیم کرنے پر ہمارے اندر اُن کو ختم کرنے کی چاہت پیدا ہوتی ہے، جب کہ اُن کو justify کرنے سے ہم اُن پے اور جم جاتے ہیں۔
اور میرے نزدیک یہ تکبر ہے۔
جب کہ تکبر کے بارے میں آپ ﷺ کا ارشاد ہے:
’’ جس کے دل میں ذرہ برابر تکبر ہو گا ، وہ جنت میں داخل نہ ہو گا ۔‘‘
اِس پر ایک آدمی نے یہ سمجھا کہ شاید تکبر اچھا پہننا وغیرہ ہے۔ توآپ ﷺ نے تکبر کو واضح کرتے ہوئے فرمایا :
’’ تکبر ، حق کو قبول نہ کرنا اور لوگوں کو حقیر سمجھنا ہے ۔‘‘
(مفہومِ حدیث: صحیح مسلم_۲۶۵)
غلطیوں پر عاجزی بندے کو عروج پر پہنچاتی ہے جب کہ غلطی پر جم کر تکبر کرنا، بندے کو نیچے سے نیچے گرا دیتا ہے۔
ایسی دنیا میں بھلا گزارا کیسے ہو جہاں دن کلینڈر کی تاریخوں سے بھرے ہوئے ہوں
دل جذبات و احساسات سے خالی ہوں
انگلیاں موبائل کی سکرین پر ساکت جمی ہوں ، اور آنکھیں کئی سال پرانے کسی انتطار میں ٹھہری رہ گئی ہوں
پھر انتطار بھی ایسے لوگوں کا ... جو کبھی نہ لوٹ کر آنے والے ہوں۔
:")
میرے پاس دینے کو کچھ نہیں جب میں تمہیں اپنا وقت دیتا ہوں، تو میں تمہیں اپنی زندگی کا وہ حصّہ دیتا ہوں جس کو میں کبھی واپس نہیں لا سکتا۔
ہم، ہم بن کر کب جیتے ہیں؟
ہمیں دوسروں کے پاس موجود نعمتیں چاہیے، لیکن ان کی تکلیفیں نہیں، ان کے سکھ دکھائی دیتے ہیں لیکن ان کے مصائب اور مشکلیں نہیں۔
ہم اگر ہم بن کر رہیں تو بہت سکھی رہیں۔۔۔۔
اور دیکھو
محبت تھوڑی بھی بہت ہوتی ہے
کہیں ایک پھول کھلتا ہے
یا کوئی نوزائیدہ نیند میں مسکراتا ہے
!تو موت زندگی سے خائف ہونے لگتی ہے
اگر تمہیں
کسی ایسے شخص کے پاس جانا پڑے
جو اداس ہو
یا
کوئی اداسی کی حالت میں
تمہارے پاس آ جاۓ
تو
تم پر ذمہ داری عائد ہو جاتی ہے۔
اس شخص کی اداسی ختم کرنے کی۔
اداسی ختم کرو
یہ پوچھ کر نہیں
کہ
کس چیز نے اسے اداس کیا۔
بلکہ
یہ جان کر
کہ
ایسا کیا کرنا ہوگا جس سے اسے خوشی مل سکے۔
🧡