Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Saturday, March 26, 2016

کب پانی گرنے سے خوشبو پھوٹی ہے


کب پانی گرنے سے خوشبو پھوٹی ہے 
مٹی کو بھی علم ہے بارش جھوٹی ہے
اک رشتے کو لاپروائی لے ڈوبی 
اک رسی ڈھیلی پڑنے پر ٹوٹی ہے
ہاتھ ملانے پر بھی اس پہ کھلا نہیں 
یہ انگلی پر زخم ہے یا انگوٹھی ہے
اُس کا ہنسنا ناممکن تھا یوں سمجھو
سیمنٹ کی دیوار سے کونپل پھوٹی ہے
نوح سے پوچھو پیچھے رہ جانے والو !
کشتی چُھوٹی ہے کہ دنیا چُھوٹی ہے
ہم نے ان پر شعر نہیں لکھے حافی 
ہم نے ان پیڑوں کی عزت لُوٹی ہے


No comments:

Post a Comment

')