Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Tuesday, July 20, 2021

ٹوٹے پھوٹے الفاظ



 ٹوٹے پھوٹے الفاظ


پھیلتی رات کے گہرے ہوتے سائے ۔۔ چمکتا چاند۔۔۔

کہیں اِکا دُکا ستارے مگر بہت مدھم سے نہ ہونے کے برابر ہوں جیسے 

ہوا میں نمی سی ہے 

شائد کہیں پھر سے بارش برس رہی ہے 

اور میں یہاں کھلے آسمان کے بیچ و بیچ لیٹی پھر سے کشمکس میں مبتلا ہوں 

کچھ ہے اندر ہی اندر سے بہت بری طرح کاٹ رہا ہے 

کچھ چبھ رہا ہے مگر

اب سوچتی ہوں کہ بس _____ 


اففففف یہ پانی کے ٹپکنے کی آواز بھی عجیب سماع خراشی کا باعث بن رہی ہے 

وہ سامنے دیوار پہ بیٹھی بلی نجانے کسے دیکھ رہی

ہے 

اور یہ پاؤں کا اکھڑا ناخن عجیب سی تکلیف دے رہا ہے سوچتی ہوں اب اسے اکھاڑ ہی پھینکوں

 

تو میں کہہ رہی تھی 


کچھ ہے جو چبھ رہا ہے ،شائد کچھ کِیکر جیسا ہے خاردار جو جڑیں پکڑ رہا ہے اندر ہی اندر 

لیکن بس اب اسے نوچ کر پھینکنا ہے ، مزید نہیں اگنے دینا 

ہے

مگر یہ کیسے ہوگا ، ہو بھی پائیگا یا نہیں!


کہیں ایسا نہ ہو آگے بڑھنے کی کوشش ایک بار پھر سے پیچھے رہ جاؤں، کچھ پا لینے کی خواہش میں ایک بار پھر سے سب کھو دوں اور پھر خالی ہاتھ لیے پھوٹ پھوٹ کر رو دوں؟

 :')


نجانے میں بھی کیا کچھ یہاں ہانکنے لگی ہوں 

 لیکن تم مجھے بتاؤ کبھی محسوس کیا ہے بھلا یہ کہیں بہت پیچھے رہ جانے کا خوف ؟؟

اکیلے رہ جانے کا ڈر 

یا

منزل کے پاس آکر اسے کھونے کا دکھ ؟؟؟



No comments:

Post a Comment

')