Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Sunday, July 16, 2017

اک کہانی سبھی نے سنائی مگر ، چاند خاموش تھا





اک کہانی سبھی نے سنائی مگر ، چاند خاموش تھا
اس کی آواز کا منتظر تھا نگر ، چاند خاموش تھا


کون تھا جس کی آہوں کے غم میں ہوا سرد تھی شہر کی
کس کی ویران آنکھوں کا، لے کے اثر چاند خاموش تھا




‏ہم تو کبھی اُن کے رُوبرو نہ ہوئے


‏ہم تو کبھی اُن کے رُوبرو نہ ہوئے 
‏صرف محسوس کیا اُن کو اور طبیعت بہل گئی



‏کُلفَتِ زِیست تو منظُور تھی ہر طَور مگر




‏کُلفَتِ زِیست تو منظُور تھی ہر طَور مگر 
‏راحَتِ مرگ کسی طَور گوارا ہی نہ تھی

تجھے یقیں کہ ترا حسن ہے سپردِ نقاب




تجھے یقیں کہ ترا حسن ہے سپردِ نقاب 
مجھے یہ فکر کہ تارے چھپے نہیں رہتے



میں نے تیرے ہجر میں ایسے اتنے سال گزارے ہیں


‏میں نے تیرے ہجر میں ایسے اتنے سال گزارے ہیں 
‏اب تو میں بتلا سکتا ہوں دن میں کتنے تارے ہیں

یہ کوئی دشت نہیں خاک اڑانے والو



یہ کوئی دشت نہیں خاک اڑانے والو 
تم کو اس شہر میں رہنا ہے، تو رہنا سیکھو




جو میرے ضبط کا شیرازہ منتشر کر دے




جو میرے ضبط کا شیرازہ منتشر کر دے


تیرے ستم کو ابھی __ وہ ادا نہیں آئی



ﺍﺗﻨﺎ ﺗﻮ ﺣﻮﺻﻠﮧ ﻣﯿﺮﮮ ﺟﺬﺑﻮﮞ ﮐﻮ ﺩﮮ ﺧﺪﺍ




ﺍﺗﻨﺎ ﺗﻮ ﺣﻮﺻﻠﮧ ﻣﯿﺮﮮ ﺟﺬﺑﻮﮞ ﮐﻮ ﺩﮮ ﺧﺪﺍ

ﻣﯿﮟ ﺗﻠﺨﺊ ﺣﯿﺎﺕ ﮐﺎ ﺷﮑﻮﮦ ﻧﮧ ﮐﺮﺳﮑﻮﮞ

ﺷﺒﻨﻢ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﮔﺮ ﮐﮯ ﺧﺎﻣﻮﺵ ﮨﯽ ﺭﮨﻮﮞ 

ﺍﻭﺭ ﺧﻮﺷﺒﻮ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺩﺭﺩ ﮐﺎ ﭼﺮﭼﺎ ﻧﮧ ﮐﺮﺳﮑﻮﮞ



ہمیں تعمیر کے دھوکے میں رکھ کے




ہمیں تعمیر کے دھوکے میں رکھ کے


ہمارے خواب چنواۓ گئے ہیں 





ہم کو مطلوب ہیں کچھ فیصلے جلدی جلدی




ہم کو مطلوب ہیں کچھ فیصلے جلدی جلدی 

کُرّہ ِارض ذرا _____تیز گُھمایا جائے



')