مت بھولیں کہ....جنت اُن لوگوں سے بھری ہوگی....جنہوں نے "گناہ" کے بعد....توبہ کرلی تھی....❤❤
Kahkashan Khan Blog This page is dedicated to all the art, poetry, literature, music, nature, solitude and book lovers. Do what makes your soul happy. Love and Peace. - D
Monday, May 4, 2020
ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺒﮭﯽ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺑﮩﺖ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﭼﺎﮨﺖ
ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺒﮭﯽ ﮨﻤﺎﺭﯼ ﺑﮩﺖ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﭼﺎﮨﺖ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﮯ ﻟﯿﺌﮯ ﮔﮭﭩﻦ ﺑﻦ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﮨﻢ ﺟﺐ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺧﻮﺩ ﺳﮯ ﺑﮍﮪ ﮐﺮ ﭼﺎﮨﻨﮯ ﻟﮕﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮨﺮ ﻭﻗﺖ ﺍﺳﯽ ﮐﻮ ﺳﻮﭼﺘﮯ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﻭﺭ ھر ﻭﻗﺖ ﺍﺳﯽ ﮐﻮ ﻣﯿﺴﺮ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺗﻮ ھم ﺍﭘﻨﯽ ﻭﻗﻌﺖ ﮐﮭﻮ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﺩﻭﺳﺮﺍ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﺗﻨﮓ ﺁ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﺎ ﻣﺎﻥ ﺭﮐﮭﻨﺎ ﮨﺮ ﺍﻧﺴﺎﻥ ﮐﮯ ﺑﺲ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ ﮨﻮﺗﯽ
ﺍﺱ ﻟﯿﺌﮯ ﮐﺴﯽ ﮐﻮ ﺍﺗﻨﯽ ﺍﮨﻤﯿﺖ ﺑﮭﯽنہ ﺩﯾﮟ ﮐﮧ ﺍﭘﻨﯽ ﮐﻮﺋﯽ ﺍﮨﻤﯿﺖ ﮨﯽ ﻧﮧ ﺭﮨﮯ ﮨﻤﺎﺭﺍ ﮨﺮ ﻭﻗﺖ ﻟﻮﮔﻮﮞ ﮐﻮ ﻣﯿﺴﺮ ﮨﻮﻧﺎ ﮨﻤﯿﮟ ﺧﺎﺹ ﺳﮯ ﻋﺎﻡ ﮐﺮ ﺩﯾﺘﺎ ﮨﮯ👌
Saturday, May 2, 2020
مجھے شدید نفرت ہے
مجھے شدید نفرت ہے جب اپنی صفاٸی دیتے دیتے رونے لگتی ہوں کسی ہمدردی کی آس لگاۓ گھنٹوں رونا بھی اذیت ہے اور مجھے شدید نفرت ہے اس اذیت سے ۔۔۔۔🌑
Friday, May 1, 2020
جدائی مسئلوں کا حل نہیں ہے
جدائی مسئلوں کا حل نہیں ہے ....لیکن ......
پھر بھی جدا ہونا پرتا ہے...... اسلیئے نہیں کہ ہم ایسا چاہتے ہیں........ بلکہ اس لیئے کہ....... اگلے کی خوشی ہم نہیں ہوتے....
اور یہ بہت ہی ازیت ناک ہے کہ..... جو انسان ہماری پوری زندگی کی خوشیوں سے بڑھ کر ہمارے لئے ہے..... اس کی خوشی ہم نہیں....... اس کا سکون ہم نہیں......... اور اس کی زندگی میں ہماری کوئی جگہ نہیں......
نہایت افسوس کے ساتھ مگر ہم وہ لوگ ہیں جو اترا کر چل تو سکتے ہیں
نہایت افسوس کے ساتھ مگر ہم وہ لوگ ہیں جو اترا کر چل تو سکتے ہیں پر اپنی زندگی کا سچ ٹھاٹ سے نہیں بول سکتے ..... اور اسکو چھپانے کی ہر ممکن کوشش کرتے ہیں اس کوشش میں کبھی مصلحت ہمیں اپنی طرف کھینچ کر چپ کروا لیتی ہے تو کبھی ہم اپنی حد کا گریبان چاک نہیں کر سکتے کبھی کسی کی عزت نفس کالحاظ آڑے آجاتا ہے تو کبھی کوئی بہت پرانا تعلق پاؤں کی بیڑی بن جاتا ہے کبھی زبان کھولنے پر کسی کے دور ہونے کا خیال حلق میں اٹک جاتا ہے تو کبھی ہم اپنی انا کے بچاؤ میں یہ سب کر گزرتے ہیں کبھی کسی کی عزت دو ہاتھ باندھے ہتھیار ڈالنے پر مجبور کر دیتی ہے تو کبھی ہم حالات کے شکنجے میں جکڑے ہوتے ہیں........
تمہیں پتا ہے پھر بھی ہم وہ لوگ ہیں جنکے اندر کا انسان سچ بولنا چاہتا ہےمگر کہا ہے نہ ہم اپنے دائرہ کار کا گہرا حصہ ہوتے ہوئے بول نہیں سکتے اور جب ایسا ہم کچھ نہیں کر سکتے تو کبھی ہمارے اندر کسی کے لیے نفرت کا بیج اپنی جڑ پکڑ چکا ہوتا ہے اور کبھی کسی کے لیے محبت کی بوئی ہوئی شاخ ایک سر سبز درخت کی شکل اختیار کر چکی ہوتی ہے مگر ہماری حقیقت یہی ہےکہ پھر بھی سچ کو بول نہیں پاتے اپنے اندر چھپا لیتے ہیں
مجھے ہمیشہ اپنی پرانی چیزوں سے محبت رہی ہے
مجھے ہمیشہ اپنی پرانی چیزوں سے محبت رہی ہے۔مجھے نئی چیزوں کے رنگ میں ڈهلنا نہیں آتا۔۔میری دعائیں خاموش سی ہوتی ہیں۔۔
مجھے اپنی کیفیات کو الفاظ میں اتارنا نہیں آتا۔۔سب سمجھتے ہیں مجھے فرق نہیں پڑتا مجھے کسی کو کچھ بتانا نہیں آتا۔۔جو دل میں ٹھر جاتا ہے میرے اسے میں اپنے حافظے میں بسا لیتی ہوں۔۔مجھے کوئی بھی تعلق دل سے توڑنا نہیں آتا۔میری خوداری کو اکثر لوگ انا سمجھ لیتے ہیں۔۔لیکن معذرت !! مجھے خدا کے سوا کسی کے سامنے جھکنا نہیں آتا ہر لحاظ سے بہتر ہوں میں بس ایک خامی ہے مجھ میں مجھے زمانے کے ساتھ بدلنا نہیں آتا
Subscribe to:
Posts (Atom)