Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Sunday, June 7, 2020

یوں تو وہ خود کو ذرا سا پاگل بتاتی ہے

یوں تو وہ خود کو ذرا سا پاگل بتاتی ہے
مگر درحقیقت وہ لڑکی مکمل نفسیاتی ہے 😁

                                 ● کہکشاں خان ♡


Saturday, June 6, 2020

کچھ چیزیں زندگی سکھا دیتی ہے



کچھ چیزیں زندگی سکھا دیتی ہے
آپ نہ بھی سیکھنا چاہیں تب بھی سکھا دیتی ہے 
مجھے اپنے من پسند انسانوں اور چیزوں کو خود تک رکھنے کی خواہش تھی انکے لئے اپنی محبت میں شراکت داری برداشت نہیں کر سکتی تھی 
پھر حالات ایسے ہوئے کہ میں سمجھوتہ کرنا سیکھ گئی اور اسکے بعد زندگی نے مجھے Art of losing سکھانا شروع کر دیا شاید مجھے آنے والے حالات کیلئے تیار کیا جا رہا تھا
میں نے ایک ایک کر کے جان سے عزیز تر چیزوں اور لوگوں کو کھونا شروع کر دیا
تم کہتے ہو کے میں تمہیں کھو کر پچھتاوں گی تمہیں یاد کر کہ رووں گی
تو سنو!!
ایسا نہیں ہو گا 
کیونکہ 
میں کھونے کا ہنر سیکھ چکی ہوں 

● کہکشاں خان ♡


فاصلے معنی نہیں رکھتے


فاصلے معنی نہیں رکھتے

آپ دنیا میں جہاں بھی موجود ہوں'

اگر کسی کو سچے دل سے یاد کریں گے تو آپ کے خیال کی لہریں اس شخص تک ضرور پہنچیں گی، دوسرے شخص کے ذہن میں آپ کے نام کی کال ضرور جائے گی۔

                                     کہکشاں خان


اور اسکا وجود تو کسی خوبصورت منظر

اور اسکا وجود تو کسی خوبصورت منظر کے پسِ منظر میں بجتی ہوئی دلفریب دھن جیسا ہے جسکی موجودگی میں اسکا احساس کم ہی ہوتا ہے مگر وہ جیسے ہی وہ دھن سماعت کے پردے سے معدوم ہو جائے تو منظر کی تمام تر دلکشی کھو جاتی ہے 

●کہکشاں خان ♡


یہ کیا بات ہوئی بھلا؟

یہ کیا بات ہوئی بھلا؟
جب تم کسی اپنے پیارے کو کہتے ہو تم ہر وقت خوش رہا کرو اداس ہو تو مجھے اچھے نہیں لگتے___!!
وہ انسان ہے کوئی روبوٹ تو نہیں جو اس میں ہنسی کا سافٹ ویئر انسٹال ہو اور وہ آپکو ہنس کے دکھاتا رہے 
جسکی ہنسی پسند ہے اسکے آنسوؤں سے بھی محبت کرنا سیکھیں
ہر ایک کو محض اپنے سکون کا سامان مت سمجھیں دوسروں کے احساسات کی بھی قدر کریں  

● کہکشاں خان ♡


انتشار زدہ ہے میری اپنی ذات لیکن

انتشار زدہ ہے میری اپنی ذات لیکن
جن کو چاہتی ہوں، سنوار دیتی ہوں 

● کہکشاں خان ♡


میری ایک خواہش ہے؟؟

میری ایک خواہش ہے؟؟
میں نے دھیمے لہجے میں سرگوشی کی
کیا؟؟
فون کی دوسری جانب سے اسکی متجسس آواز ابھری 
میں چاہتی ہوں تم دھندلے شیشے پہ اپنی انگلی سے میرا نام لکھو
یہ کیسی عجیب خواہش ہے؟؟
عجیب ہی سہی تم پوری کر دو
اچھا ٹھیک ہے لکھ دونگا۔۔۔!
پھر چند دن بعد مجھے اسکی جانب سے ایک تصویر موصول ہوئی جس میں دھندلے شیشے پہ میرے نام کا پہلا حرف چمک رہا تھا 
یہ بہت خوبصورت ہے🖤
میں نے فوراً جواب لکھ کر بھیج دیا جسکے بعد گفتگو کا سلسلہ چل نکلا
ہاں خوبصورت ہے مگر یہ تو فوراً ہی مٹ گیا تھا تمہیں چائیے تھا مجھ سے کسی درخت پہ اپنا نام کندہ کرواتی کم از کم وہ زیادہ عرصے تک موجود تو رہتا۔۔!!
کیا تم سے اپنا نام درخت پر ترشوانا مجھے اس بات کی گارنٹی دیتا ہے کہ ہم اتنا عرصہ ساتھ رہیں گے جتنا عرصہ وہ نام وہاں موجود رہے گا؟؟
اب یہ کیسا عجیب سوال ہے؟؟
تمہیں میری ہر بات میں کچھ عجیب کیوں مل جاتا ہے؟؟ میرے کہنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم دونوں جدا بھی تو ہو سکتے ہیں
کیا؟؟ اب جدائی کی بات کہاں سے آ گئی؟؟
کیوں میں مر بھی تو سکتی ہوں؟؟
مرنا تو سبھی کو ہے مگر اسکا نام لکھنے سے کیا تعلق ہے؟؟
تعلق ہے ناں۔۔۔ دنیا اور اسکی ہر شے عارضی ہے اور ان سے ملنے والی خوشی بھی اسلئے میں لمحوں کو جینے پر یقین رکھتی ہوں ان عارضی چیزوں سے ملنے والی خوشیوں کو خوبصورت یادوں میں بدلنے کی کوشش کرتی ہوں زندگی کو برسوں کی پلاننگ کر کے جینے کی بجائے چند بے ربط سے لمحوں کی خوشی سے زیادہ لطف اندوز ہوتی ہوں میں امکانات کو مدنظر رکھ کر چلتی ہوں مگر اسکا مطلب یہ نہیں کے میں معجزوں پر یقین نہیں رکھتی بس ایسا کرنے کی وجہ یہ ہے کہ یوں کسی صدمے سے پہنچنے والی تکلیف کی شدت کم لگتی ہے 
اب یہ جو کچھ بھی تم نے کہا وہ سادہ زبان میں سمجھاؤ؟؟
مطلب یہ کہ درخت پر لکھا وہ کئی سالوں تک رہے گا اور شاید تب تک کسی وجہ سے ہم ساتھ نہ رہیں پھر جب تم کبھی جب اس نام کو دیکھو گے تو وہ تمہارا منہ چڑائے گا جب کہ شیشے پر لکھا ہوا یہ نام محض ایک خوبصورت یاد کے طور پہ تمہارے پاس محفوظ رہے گا
یعنی کے تم محبت میں جدائی کا امکان بھی مدنظر رکھتی ہو؟؟
جدائی کا دھڑکا تو محبت کا ادراک ہونے سے پہلے بھی پہلے لگ گیا تھا مجھے!
کم آن فضول باتیں مت سوچا کرو ایسا کچھ نہیں ہونے والا ہم دونوں ہمیشہ ساتھ رہیں گے
محبت اکثر لوگوں کو خوش گمان کر دیتی ہے خوابوں کی دنیا میں رہنے والا بنا دیتی ہے مگر نجانے کیوں میرے واہمے اور خدشات ختم ہی نہیں ہوتے۔۔
تو تم بھی اللہ سے اچھا گمان رکھا کرو ناں میں نے پڑھا تھا کہ ہم اللہ سے جیسا گمان رکھتے ہیں وہ ہمیں ویسا ہی عطا کرتا ہے
اللہ سے تو اچھا گمان رکھتی ہوں مگر زندگی میں آزمائش شرط ہے اور اللہ اکثر اپنے بندوں کو انہی چیزوں کے حوالے سے آزماتا ہے جنکو وہ زیادہ محبوب رکھتے ہوں یا جنکے بغیر وہ جینے کا تصور بھی نہ کر سکتے ہوں اور مجھے ڈر ہے کہیں وہ مجھے تمہارے حوالے سے نہ آزما لے
فرض کرو اللہ نے تمہیں میرے حوالے سے آزما لیا تو؟؟ کیا کرو گی تم؟؟
اسکا سوال پڑھ کر میں سوچ میں پڑ گئی مگر اس وقت اسے کوئی جواب نہیں دے سکی کیونکہ تب جواب میں خود بھی نہیں جانتی تھی!!!
پھر چند برسوں بعد ہمیں الگ ہونا پڑا جدائی آزمائش بن کر اتری تھی یا اسکا بیوفا ہو جانا ہی آزمائش تھا یہ مجھے آج تک سمجھ نہیں پائی مگر اسکے برسوں پہلے کئے گئے سوال کا جواب مجھے مل چکا ہے اب مجھے صرف اس تعلق کو مضبوط کرنے کی خواہش ہے جو دائمی ہے اور اب سمجھ آ گئی ہے کہ 
دنیاوی محبتوں کی عمریں دھندلے شیشے پر لکھے گئے ناموں سے بھی زیادہ عارضی اور مختصر ہوتی ہیں 

●  کہکشاں خان ♡


ایک وقت میں جس شخص سے گہرا تعلق رہا

ایک وقت میں جس شخص سے گہرا تعلق رہا ہو اسکے اجنبی بن جانے سے زیادہ تکلیف دہ احساس اور کوئی نہیں ہے 

● کہکشاں خان ♡

کچھ رشتے پیراساٹ نما ہوتے ہیں


کچھ رشتے پیراساٹ نما ہوتے ہیں
ہمارے ساتھ رہتے ہیں ہمارے مخلص جذبات کو استعمال کر کے اپنی ضروریات کی تسکین کا سامان حاصل کرتے ہیں اور اپنے رویے سے اندر ہی اندر سے ہمیں کھوکھلا کرتے رہتے ہیں ہمارے جذبات پر پھلتے پھولتے یہ رشتے ہمارے وجود سے مخلص محبت چوس کر کھوکھلا پن بھرتے رہتے ہیں اور اگر وقت رہتے ان کو اپنی زندگی سے اکھاڑ کر نہ پھینکا جائے تو یہ ایک دن انسان کو ختم کر دیتے ہیں ٹھیک اس آکاس بیل کی طرح جو اپنے میزبان درخت کو چند دن میں سکھا کر ختم کر دیتی ہے 

●کہکشاں خان ♡



محبت یوں بھی ہوتی ہے

محبت یوں بھی ہوتی ہے 

اسکے تخیل میں جب پہلی بار محبت کا لفظ ابھرا تو اسے اس لفظ کی تشریح کیلئے زیادہ تگ و دو نہیں کرنا پڑی تھی کیونکہ اسکے تخیل کو بچپن سے ہی ایک تصویر عطا کر دی گئی تھی وہ اپنے ماموں زاد سے منسوب تھی اور اسی کو اپنا سب کچھ مانے ہوئے تھی اسکے لئے وہ لڑکا اسکی پوری کائنات تھا دوسری جانب بھی حالات کچھ مختلف نہ تھے ایسے میں دو نفوس کے مابین محبت جیسے جذبے کا پنپنا فطری سا ردعمل تھا ان دونوں کی زندگی مستقبل خواب ایک دوسرے کے بغیر ادھورے تھے مگر تقدیر کو شاید کچھ اور ہی منظور تھا اسی لئے انکا محبت سے سنیچا رشتہ خاندانی چپقلشوں کی بھینٹ چڑھ گیا لڑکا مضبوط اعصاب کا مالک تھا یا اپنے احساسات کو چھپانے میں ماہر اس نے چپ چاپ عمر بھر کے جدائی کے فیصلے پہ اپنے بڑوں کے سامنے سر تسلیم خم کر لیا وقت اور حالات سے سمجھوتہ کر لیا مگر وہ فطرتاً حساس طبع اور شاید بیوقوف بھی تھی اسلئے یہ صدمہ اس کی جان پہ کچھ زیادہ بھاری گزرا تھا محبت کھو جانا اسکے لئے زندگی کھو جانے جیسا تھا مایوسی اتنی بڑھی کہ اس نے اپنی سانسوں کی ڈور توڑ دینے کا فیصلہ کر لیا مگر وہ اس معاملے میں بھی بدقسمت نکلی خودکشی کی کوشش ناکام رہی اور بچ جانے پر خاندان والوں کی جو لعنت ملامت سہی وہ الگ ہاں ماں نے پھر بھی اس نصیبوں جلی کو سینے سے لگا لیا اور روتے روتے اسکے آگے ہاتھ جوڑ دئیے وہ جو سمجھ رہی تھی کہ زندگی ختم ہو چکی ہے اس لمحے بے بسی کی تصویر بنا اپنی ماں کا چہرہ دیکھ کر ڈھیروں ڈھیر شرم میں ڈوب گئی کیا صرف ایک شخص کے نہ ملنے پہ زندگی ختم ہو جاتی ہے؟ اس لمحے اس نے خود سے پوچھا تھا
اگر واقعتاً ایسا ہی تھا تو اسکے ماں باپ بہن بھائی اور باقی جان نچھاور کرتے رشتوں کا کیا کیا انکا اسکی زندگی پہ کوئی حق نہیں تھا بالفرض وہ مان لیتی کے اس ایک شخص کی محبت اسکی زندگی میں شامل باقی تمام رشتوں کی محبت پہ حاوی تھی تو پھر اللہ اور اسکی محبت کا کیا حق ہوا؟
اسپتال کے بستر پہ پڑی حرام موت مرنے سے بچ جانے والی اس لڑکی کیلئے وہ لمحہ اسکی زندگی کا ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوا وہ نئی زندگی ملنے پہ شکر گزار ہوئی اور اس نے پھر سے جینے کی ٹھان لی اور سب سے پہلے اپنے رب کو راضی کرنے کا سوچا اور رب کو راضی کرنے کا سب سے بہترین طریقہ اسکی خلق خدمت کرنا تھا سو اس نے دوسروں کیلئے جینا شروع کر دیا اپنے پیاروں کے لئے وہ کہ جنکا اسکی زندگی پہ کچھ نہ کچھ حق لازم تھا  
وقت یونہی بیتتا گیا جب اسکے زخم بھرنے لگے اس نے خوش رہنا سیکھ لیا اسکے وجود کا اضطراب ختم ہوا وہ سمجھ گئی رب   راضی ہو گیا تھا اگر انسانوں کی محبتیں اسقدر سکون دے سکتی ہیں کہ انکے بچھڑنے سے انسان کو اپنا سب کچھ ختم ہوتا دکھائی تو ربِ رحمان کی محبت کیسا سکون دیتی ہو گی اس سے محبت لے لی گئی مگر بدلے میں سکون عطا کر دیا گیا ایسا سکون جو ان لوگوں کو بھی نصیب نہیں ہوتا جو اپنی محبت کو پا لیتے ہیں 
ہاں ہو جاتی ہے اکثر سبھی کو محبت ہو جاتی ہے سوچنے سمجھنے کی صلاحیت ہونے کے باوجود انسان نامحرم کی چاہ میں پڑ جاتا ہے اور ایسا اسلئے ہوتا ہے کیونکہ محبت کے معاملات میں انسان مکمل طور پہ دل سے کام لیتا ہے شعور و عقل کا عمل دخل کم ہی ہوتا ہے اور محبت ہر شخص پہ مختلف انداز میں اترتی ہے کسی کیلئے یہ انعام ہے تو کسی کیلئے سزا جبکہ کسی کیلئے فقط رب سے ملوانے کا ذریعہ
اسلئے اگر تم محبت کو کھو دو مگر رب کو پا لو 
تو خسارہ کیسے ہوا 🙃

● کہکشاں خان ♡



')