دُعا مانگتے وقت جن کے نام خود بخود دل میں آ جائیں، ان کا
ہماری دُعاؤں پہ زیادہ حق ہوتا ہے۔ شاید ایسا اس لیئے ہے کہ وہ بھی ہمیں کہیں نہ کہیں اپنی دعاؤں میں یاد رکھے ہوئے ہوتے ہیں۔
ہماری زندگی میں کُچھ لوگوں کا کردار، محض تپتی ہوئی زمین پہ برستی بارش کی اُن چند بوندوں کی طرح ہوتا ہے۔ کہ جن کے برسنے سے پہلے بھی گُھٹن، بعد میں بھی گُھٹن۔
موت۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ بولتے ہوؤں کے منہ پہ ہاتھ رکھ کے چُپ کروا دیتی ہے، لیکن پھر بھی کچھ لوگ بول پڑتے ہیں۔ اور میں نہیں چاہتی کہ میں بولوں، میں چاہتی ہوں کہ میں بھی چُپ کر
جاؤں۔
No comments:
Post a Comment