Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Wednesday, December 20, 2017

کسی بھی آنکھ کی پُتلی پہ چُپکے سے



کسی بھی آنکھ کی پُتلی پہ چُپکے سے

اُترتی ہے، نشاں سا چھوڑ جاتی ہے
یقیں کے رنگ دھندلا کر
گماں سا چھوڑ جاتی ہے
محبت کا کوئی کلیہ، کوئی قانون
لوگوں کی سمجھ میں آ نہیں سکتا
کوئی بھی اس کے گہرے بھید ہرگز پا نہیں سکتا
چمکتی دھوپ کی ان چلچلاتی زرد تاروں سے،
بُنا ہے اس کو فطرت نے
یہ سب رنگوں سے برتر ہے
مگر ہر رنگ اس میں گھل گیا گویا
چھوؤ تو ہاتھ کی پوریں گُلابی ہوں
سماعت میں اُترتی دھیمی دھیمی چاپ جیسی ہے
کتابِ زیست کے بھولے ہوئے سے باب جیسی ہے
محبت خواب جیسی ہے....!!

No comments:

Post a Comment

')