Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Tuesday, August 23, 2022

'تخیل'



'تخیل'

کچھ تخیل پہ کوئی قید نہیں

اک اچانک خیال یہ آیا


آسماں کے جو ستارے ہیں 

وہ مرے ہوتے

میں انہیں بھر کے اپنے آنچل میں

اپنے تن پر لپیٹ کر رکھتی

پھر اندھیرا مجھے نہ تڑپاتا


یا کبھی, اس طرح کیا کرتی

کچھ ستارے لگا کے تنکوں پر

ان کو گلدان میں سجا لیتی

اور رکھ دیتی ایک کونے میں

گھر کے اندھیارے جگمگا اٹھتے


یا ہتھیلی پہ کچھ ستاروں کو

رکھ کے پانی کا گلاس لے آتی

پھر نگلتی انہیں دوا کی طرح

اس طرح من کی تیرگی چھٹتی

,

مجھ کو دیوانہ سمجھنے والو

کہہ دیا ناں!

 کہ تخیل پہ کوئی قید نہیں



No comments:

Post a Comment

')