اے چاند
تم اتنے خوبصورت ہو
تمہیں بنانے والا کتنا خوبصورت ہوگا
اےچاند! میں نے تم سے دوستی کرلی ہے
تمھارے حوصلے دیکھ کر بے نور موم بتی کو اُمید کی روشنی مل جاتی ہے۔
تم کتنے ایماندار ہو۔ رب سے بغاوت نہیں کرتے_ بلکہ خالق سے انتہا درجے کے مخلص ہو
ازل سے جس راستے کے راہی ہو، اُسی پر ثابت قدمی سے چل رہے ہو
راستے میں دشواریاں آتی ہیں۔ تم ٹوٹ جاتے ہو۔ تمھاری روشنی ماند پڑ جاتی ہے_ ان مشکلات میں ایسا بھی وقت آتا ہے کہ غائب ہوجانے کی نوبت آ جاتی ہے
لیکن تم ہارتے نہیں۔ اپنی فطرت سے ہٹتے نہیں۔ اپنے قانون کی پاسداری کرتے ہو_ رب کی فرمانبداری کرتے ہو
بدلے میں رب تمہیں ہمیشہ انعام سے نوازتا ہے
انعام تمہاری وہ کھوئی ہوئی روشنی ہوتی ہے جو حالات کی وجہ سے بُجھ جاتی ہے
تم کتنے تنہا ہو اے چاند
شاید تمہاری تنہائی کی وجہ تمہاری ایمانداری اور مخلصی ہے
پر تم کہاں تھکتے ہو
کہاں پرواہ کرتے ہو کہ کوئی تمہارے ساتھ ہے یا نہیں
تمہیں تو بس رب کی اطاعت ہی عزیز ہے_ پھر بھلے وہ راستہ دریا کی مخالف سمت میں بہنے کی مانند دشوار ہی کیوں نہ ہو
میں تم سے بہت متاثر ہوں اے چاند
دوستی کرلی ہے میں نے تم سے
تم سے سیکھنے کی خواہاں ہوں
دھیرے دھیرے سے
جیسے تم تھوڑا تھوڑا کرکے خود کو مکمل کرتے ہو۔
یہاں تک کہ مکمل ہو جاؤں۔
جیسے تم چودویں کی تاریخ کو مکمل ہو جاتے ہو۔
No comments:
Post a Comment