Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Thursday, December 4, 2014

محبت مختصر بھی ہو تو





محبت مختصر بھی ہو تو
اُس کو بھولنے میں عُمر لگتی ہے 
وہ چہرہ بھول جاتا ہے 
مگر اُس سے جُڑی دل کی سبھی یادیں 
آکاس بیل کی مانند 
روح کے شجر سے شاخ درشاخ 
لپٹی ہی رہتی ہیں 
انھیں خود سے جُدا کرنے میں 
 اک عمر لگتی ہ 


ﮐﮩﺎ ﺗﮭﺎ ﻧﺎ


ﮐﮩﺎ ﺗﮭﺎ ﻧﺎ
ﻣﺤﺒﺖ ﮐﻮ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﯽ ﺟﮕﮧ ﭘﮧ ﺭﮐﮭﻮ
ﺍﺳﮯ ﺳﺮ ﭘﮧ ﻧﮧ ﭼﮍﮬﺎﻭ
ﻧﮩﯽ ﻣﺎﻧﺎ
ﺗﻮ ﺍﺏ ﺩﯾﮑﮭﻮ
ﺗﻤﮩﮟ ﭘﻞ ﭘﻞ ﺭﻻﺗﯽ ﮨﮯ
ﺗﻤﮩﮟ ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﺩﮐﮭﺎﺗﯽ ﮨﮯ

اُسے خراجِ محبت ادا کروں گی ضرور


خراجِ محبت ادا کروں گی ضرور

ذرا میں یاد تو کر لوں کوئی وفا اُس کی





Wednesday, December 3, 2014

میں زینہ زینہ جسے لے گیا ___بلندی پر


میں زینہ زینہ جسے لے گیا ___بلندی پر


نہ تھا وہ ساتھ مرے سیڑھیاں اترتے ہوئے


محبت اگر زندگی خوشگوار بناتی ہے





محبت اگر زندگی خوشگوار بناتی ہے تو عزت اسے معتبر 

بناتی ہے۔۔۔اور پاکیزگی اس کو مقدس بناتی ہے۔۔۔ اس میں نورانیت بھرتی ہے۔۔۔ زندگی کا حُسن ۔۔۔ محبت۔۔۔ عزت اور پاکیزگی کے بغیرادھورا ہے۔۔۔ اور اس کے حُسن کو چار چاند لگاتا ہے انسان کا ایمان “۔۔۔۔ اور ایمان کی وجہ سے زندگی میں معجزے رنما ہوتے ہیں۔۔۔ اور ایمان کا تعلق روح کی سچائی سے ہے۔۔۔ روح جتنی پاکیزہ ہوگی ۔۔ ایمان اتنا ہی مضبوط اور پختہ ہوگا۔۔۔ایمان قدرت کا بہت بڑا عطیہ اور انعام ہے ۔۔۔جس سے اس نے انسان کو نوازا ہے۔۔۔ یہ ایمان ہی ہوتا ہے جو 
انسان کو خدا سے ملاتا ہے






جس کا ہر لفظ ہے سراپا غم



جس کا ہر لفظ ہے سراپا غم


میں ہوں عنوان اس فسانے کا


Tuesday, December 2, 2014

ﺟﯿﺴﮯﺩﻧﯿﺎﮐﮯﻟﻮﮒ ﮨﻮﺗﮯﮨﯿﮟ


ﺟﯿﺴﮯﺩﻧﯿﺎﮐﮯﻟﻮﮒ ﮨﻮﺗﮯﮨﯿﮟ
ﻻﺗﻌﻠﻖ ﻭﻓﺎﺳﮯﺑﯿﮕﺎﻧﮯ
ﺍﺗﻔﺎﻗﺎََ ﮐﮩﯿﮟ ﺟﻮﻣﻞ ﺟﺎﺗﮯ
ﺭﺍﮦ ﮐﺘﺮﺍ ﮐﺮﮨﻢ ﻧﮑﻞ ﺟﺎﺗﮯ
ﻧﮧ ﺗﺼﺎﺩﻡ ﭘﮧ ﺩﻝ ﻣﭽﻞ ﺍﭨﮭﺘﺎ
ﻧﮧ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﮯﺩﯾﭗ ﺟﻞ ﭘﺎﺗﮯ
ﻧﮧ ﺗﻮﻣﻠﻨﮯﮐﯽ ﺁﺭﺯﻭ ﮨﻮﺗﯽ
ﻧﮧ ﺧﻮﺍﺑﻮﮞ ﮐﺎ ﺗﺬﮐﺮﮦ ﮨﻮﺗﺎ
ﻧﮧ ﺣﺴﯿﮟ ﺧﻂ ﮐﺒﮭﯽ ﻣﯿﮟ ﻟﮑﮫ ﭘﺎﺗﺎ
ﻧﮧ ﻓﺴﺎﻧﻮﮞ ﮐﺎ ﺳﻠﺴﻠﮧ ﮨﻮﺗﺎ
ﻧﮧ ﺗﻐﺎﻓﻞ
ﻧﮧ ﺑﮯ ﺭﺧﯽ
ﻧﮧ ﺳﺘﻢ
ﻧﮧ ﻣﺤﺒﺖ ﮐﮯ ﺍﻣﺘﺤﺎﮞ ﮨﻮﺗﮯ
ﻧﮧ ﺷﮑﺴﺖِ ﻭﻓﺎ ﮐﺎ ﻏﻢ ﮨﻮﺗﺎ
ﯾﻮﮞ ﻧﮧ ﺁﭘﺲ ﻣﯿﮟ ﺑﺪﮔﻤﺎﮞ ﮨﻮﺗﮯ
ﺳﻮﭼﺘﺎ ﮨﻮﮞ ﮐﺒﮭﯽ ﮐﺒﮭﯽ ﺍﮐﺜﺮ؟
ﺗﻢ ﺳﮯ ﺍﻟﻔﺖ ﮐﯽ ﺗﻮﮐﯿﺎ ﭘﺎﯾﺎ
ﻏﻢ ﮐﮯ ﺻﺤﺮﺍﻣﯿﮟ ﺁﺝ ﺗﻨﮩﺎ ﮨﻮﮞ
ﮐﻮﺋﯽ ﺳﺎﺗﮭﯽ ﻧﮧ ﮐﻮﺋﯽ ﮨﻤﺴﺎﯾﮧ
ﮐﺎﺵ ﮨﻢ ﺗﻢ ﺑﮭﯽ ﺍﺟﻨﺒﯽ ﮨﻮﺗﮯ
ﺟﯿﺴﮯﺩﻧﯿﺎ ﮐﮯ ﻟﻮﮒ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ
ﻻﺗﻌﻠﻖ ﻭﻓﺎ ﺳﮯ ﺑﯿﮕﺎﻧﮯ



میں نے سارے خوابوں کو


میں نے سارے خوابوں کو
آج پهر نکالا ہے ،
سوچتی ہوں حیرت سے
...یہ تو اب بهی زندہ ہیں

جب چھوڑ گیا ____ تب دیکھا اپنی آنکھوں کا رنگ


جب چھوڑ گیا ____ تب دیکھا اپنی آنکھوں کا رنگ


حیران الگ ، پشیمان الگ ، سنسان الگ ، بیابان الگ"

'تمہاری باتیں'


سنیں آج کہیں ناں جائیں نہ 
اچھا جانا اگر ضروری هے 
تو جلدی لوٹ آئیے گا
پھر کہتی هو بالوں میں
انگلیاں پھیر کے تم 
روز ایک جیسے بال کیوں بناتے هیں 
آپ پرفیوم بھی بھول جاتے هیں 
اک بات تو میں بھی بھول گئ 
ذرا کان ادھر لائیے گا 
یہ سفید رنگ کی شرٹ جو هے 
آپ پر بہت هی جچتی هے 
اففف پھر گھڑی نے آٹھ بجا دیۓ 
آپ کو جانے کی بھی جلدی هے 
اچھا یاد بھی مجھ کو کرنا آپ 
اور لنچ بھی وقت پر کیجئے گا 
جانتی هوں هوگا کام بہت 
پر ایک فون ضرور کیجۓ گا
پھر بڑھتی دھڑکن سے کہتی هو 
سنیں ! گاڑی آہستہ چلائیے گا 
تم روزانہ مجھے بچوں کیطرح 
یہ ساری ہدایتیں کرتی هو 
جب میں بھولنے لگتا هو 
موبائل ،وائلٹ 
تم ہنستی هو 
تھوڑا بگڑتی هو 
اور شدت جذبات سے تم 
مجھ کو باہوں میں بھرتی هو
پھر مجھ کو رخصت کرتی هو 
سنو میں دن بھر خوش رهتا هوں 
جب وه ساری باتیں سوچتا هوں 
جو صبح تم ٹائی باندھتے کرتی هو 



')