Welcome to my blog!

Meet the Author

Blessed with the best _ Alhumdulillah!a million times for every blessing in my life.

Looking for something?

Subscribe to this blog!

Receive the latest posts by email. Just enter your email below if you want to subscribe!

Monday, July 6, 2015

بہت بے ساختہ لکھتا ہے



بہت بے ساختہ لکھتا ہے
پھر لکھ کر مٹاتا ہے
مٹا کر یہ سمجھتا ہے
کہ اس نے
دل کی حالت کو عیاں ہونے سے روکا ہے
اسے معلوم ہی کب ہے
کہ جو دل پر گزرتی ہے
وہ حالت چھپ نہیں سکتی
اسے اظہار تک آنے میں کتنی دیر لگتی ہے
وہ کب روکے سے رکتی ہے
وہ رستہ ڈھونڈ لیتی ہے
کبھی اشکوں کی صورت میں
کبھی آہوں کی صورت میں
کبھی آنکھوں کی ویرانی سے ظاہر ہونے لگتی ہے


وہ ناداں جانتا کب ہے
اسے معلوم ہی کب ہے
کہ یہ دل ہے!
یہ اپنی بات کہنا جانتا ہے


Saturday, July 4, 2015

مدتوں میں غزل نہیں کہتا...

وہ جو اک پل کو روٹھ جاتا ہے 
 مدتوں میں غزل نہیں کہتا...

ﺍﮎ ﺷﺨﺺ ﺳﮯ ﺗﻠﺦ ﮐﻼﻡ ﮨﻮ ﮐﺮ


ﺍﮎ ﺷﺨﺺ ﺳﮯ ﺗﻠﺦ ﮐﻼﻡ ﮨﻮ ﮐﺮ
ﮨﺮ ﺷﺨﺺ ﺳﮯ ﭘﯿﺎﺭ ﮐﺮ رہی ﮨﻮﮞ



درمیاں جب نہ رہی رسمِ محبّت قائم


درمیاں جب نہ رہی رسمِ محبّت قائم
تیرے آنے سے غرض ہے نہ ترے جانے سے


کیا کہا؟ عشق ہو گیا مُجھ سے؟


کیا کہا؟ عشق ہو گیا مُجھ سے؟
جھوٹ ہے، پر کمال کی ہے بات




تحقیق ھوئی تو رُوحِ دو عالم تڑپ اُٹّھے


تحقیق ھوئی تو رُوحِ دو عالم تڑپ اُٹّھے
اتناترے بغیر پریشاں رھی ھوں میں




Friday, July 3, 2015

ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮﺍُﺱ ﻧﮯ ﮐﮩﮧ ﺩﯾﺎ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ



!ﺍﻭﺭ ﭘﮭﺮﺍُﺱ ﻧﮯ ﮐﮩﮧ ﺩﯾﺎ ﻣﺠﮫ ﺳﮯ
ﻟﻮﭦ ﺟﺎﺅ
ﯾﮧ ﺩﺭ ﻧﮩﯿﮟ ﮐﮭﻠﻨﺎ
ﺍﭘﻨﮯ ﺳﺎﺭﮮ ﺳﻮﺍﻝ ﺑﮭﯽ ﻟﮯ ﻟﻮ
ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺩﺍﻣﻦ ﻣﯿﮟ ﺳﺐ ﺳﻤﯿﭧ ﻟﯿﺎ ،ﭘﺮ
ﻣﯿﺮﮮ ﺗﺎﺭ ﺗﺎﺭ ﺩﺍﻣﻦ ﺳﮯ
ﺳﺎﺭﮮ ﺳﻮﺍﻝ
ﺳﺎﺭﮮ ﻣﻼﻝ
ﺍﻭﺭ .............ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﯿﺮﺗﯽ ﺣﺴﺮﺕ
ﺳﺐ ﮐﮯ ﺳﺐ ﮔِﺮ ﭘﮍﮮ ﺍُﺱ ﺩﺭ ﭘﺮ
ﭘﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﮐﯿلی ﭘﻠﭧ ﮐﮯ  
ﮐﯿﺎ کرتی
 

ﺍﭼﮭﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮ

ﺍﭼﮭﺎ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﻮ 
ﺟﻮ
ﺑﺎﺕ ﭘﻠﭧ ﺩﯾﺘﮯ ﮨﻮ
ﻭﺭﻧﮧ
ﻣﺤُﺒﺖ ﺭﻭﻧﺪﯼ ﺟﺎﻧﯽ ﺗﮭﯽ 
ﮔِﻠﮯ ﺷﮑﻮﺅﮞ ﻣﯿﮟ۔۔۔۔۔

 

Wednesday, July 1, 2015

ضابطے محبت کے


ضابطے محبت کے
طے ہوئے تھے یوں جاناں
روٹھنا منانا پر
چھوڑ کر نہیں جانا
پھر یہ ہجر کیسا ہے
پھر یہ کیسی دوری ہے
رابطہ نہ رکھو پر
واسطہ ضروری ہے
رابطے محبت کے
توڑ کر نہ جاؤ تم
مجھ کو یوں اکیلا ہی
چھوڑ کر نہ جاؤ تم
ضابطے محبت کے
طے ہوئے تھے یوں جاناں
ہم کو سب نبھانے ہیں
امتحاں محبت کے
لازوال ہوتے ہیں
سلسلے محبت کے
وہ قسم جو کھائی تھی
توڑ کر نہیں جانا
طے ہوا تھا یہ جاناں
روٹھنا منانا ، پر
چھوڑ کر نہیں جانا


میری ذات کی اچھائیاں


میری ذات کی اچھائیاں
گزری داستاں ھوئیں
یہ میری بد نمائیاں
یونہی تو نہیں عیاں ھوئیں
ھوۓ رائیگاں
میرے راستے میری منزلیں
کسی کا گیا تو گیا کیا مگر
میری زندگی کو داغدار بنا دیا
اعتماد کے دامن پہ گری چنگاری نے
میرے اعتبار کے
سارے پیرھن کو جلا دیا


')